- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کراچی پہنچ گئے
- مثبت معاشی اشاریوں کے باوجود اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان
- اسلام آبادہائیکورٹ کے فل کورٹ اجلاس میں خط لکھنے والے 6 ججوں کی بھی شرکت
- اقوام متحدہ کے ادارے پر حماس کی مدد کا اسرائیلی الزام جھوٹا نکلا
- نشے میں دھت مسافر نے ایئرہوسٹس پر مکے برسا دیئے؛ ویڈیو وائرل
- سعودیہ سے دیر لوئر آئی خاتون 22 سالہ نوجوان کے ساتھ لاپتا، تلاش شروع
- بیوی کی ناک اور کان کاٹنے والا سفاک ملزم ساتھی سمیت گرفتار
- پنجاب میں پہلے سے بیلٹ باکس بھرے ہوئے تھے، چیئرمین پی ٹی آئی
- ٹریفک وارڈنز لاہور نے ایمانداری کی ایک اور مثال قائم کر دی
- مسجد اقصی میں دنبے کی قربانی کی کوشش پر 13 یہودی گرفتار
- پنجاب کے ضمنی انتخابات میں پولیس نے مداخلت کی، عمران خان
- 190 ملین پاؤنڈز کیس؛ وکلا کی جرح مکمل، مزید 6 گواہوں کے بیان قلمبند
- حکومت تمام اخراجات ادھار لے کر پورا کررہی ہے، احسن اقبال
- لاپتا افراد کا معاملہ بہت پرانا ہے یہ عدالتی حکم پر راتوں رات حل نہیں ہوسکتا، وزرا
- ملائیشیا میں فوجی ہیلی کاپٹرز آپس میں ٹکرا گئے؛ 10 اہلکار ہلاک
- عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں آج بھی بڑی کمی
- قومی ٹیم میں بیٹرز کی پوزیشن معمہ بن گئی
- نیشنل ایکشن پلان 2014 پر عملدرآمد کیلیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر
- پختونخوا کابینہ میں بجٹ منظوری کیخلاف درخواست پر ایڈووکیٹ جنرل کو نوٹس
- وزیراعظم کا ٹیکس کیسز میں دانستہ التوا کا نوٹس؛ چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو اسلام آباد معطل
ننھی زینب کے قاتل کو17 اکتوبرکو پھانسی دی جائے گی
لاہور: زینب قتل سمیت 12 بچیوں کے قاتل عمران کو 17 اکتوبر کو پھانسی دی جائے گی۔
انسداددہشت گردی کی عدالت کے جج شیخ سجاد احمد نے قصورکی 7 سالہ زینب قتل کیس سمیت 12 بچیوں کے قاتل عمران کے بلیک وارنٹ جاری کردیئے، جس کے بعد مجرم عمران کوکوٹ لکھپت جیل میں 17 اکتوبرکوپھانسی دی جائے گی۔
اس سے قبل مجرم عمران نے سپریم کورٹ میں اپنی سزائے موت کے خلاف اپیل دائرکی تھی تاہم سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کا فیصلہ برقراررکھتے ہوئے اپیل خارج کردی تھی۔
اس خبرکو بھی پڑھیں: زینب قتل کیس؛ مجرم عمران کی سزائے موت کے خلاف اپیل خارج
واضح رہے کہ رواں برس جنوری میں قصورمیں ننھی زینب کوزیادتی کے بعد قتل کردیا گیا تھا جس کی لاش کچرا کنڈی سے ملی تھی۔ انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے یکم فروری کومعصوم بچی زینب کے قاتل عمران علی کو 21 مرتبہ سزائے موت کا حکم دیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔