نارتھ ناظم آباد میں بنگلہ لوٹنے والے 4 ڈاکو گرفتار، مسروقہ سامان برآمد

اسٹاف رپورٹر  ہفتہ 13 اکتوبر 2018
دوبارہ کال آنے پرپولیس بنگلے پر آئی تو اندر سے فائرنگ کردی گئی، پولیس نے جوابی کارروائی میں چاروں کوگرفتار کرلیا۔ فوٹو: ایکسپریس

دوبارہ کال آنے پرپولیس بنگلے پر آئی تو اندر سے فائرنگ کردی گئی، پولیس نے جوابی کارروائی میں چاروں کوگرفتار کرلیا۔ فوٹو: ایکسپریس

 کراچی:  نارتھ ناظم آباد میں پولیس نے مقابلے کے بعد بنگلہ لوٹنے والے 4 خطرناک ڈاکوؤں کوگرفتارکرکے سرکاری گاڑی، اسلحہ اورمسروقہ سامان برآمد کرلیا۔

نارتھ ناظم آباد بلاک ٹی میں جمعے کو علی الصباح 3ملزمان داخل ہوئے اور اسلحے کے زور پر لوٹ مار شروع کردی، ایس ایچ او شارع نور جہاں راؤ عمیر نے ایکسپریس کو بتایا کہ ڈکیتی کے دوران ہی پولیس کو مددگار ہیلپ لائن ون فائیو پر کال موصول ہوئی۔

پولیس پارٹی فوری طور پر پہنچی لیکن وہاں سرکاری نمبر پلیٹ لگی گاڑی میں پولیس کی ٹی شرٹ میں ملبوس ایک ڈاکوجس کا نام وہاب تھا موجود تھا جس سے پوچھا گیا تو اس نے اپنا تعارف پولیس اہلکار کے طور پر کرایا اور بتایا کہ یہاں کوئی واردات نہیں ہوئی جس پر پولیس مطمئن ہوکر واپس چلی گئی لیکن چند منٹ بعد ہی دوبارہ ون فائیو پر کال موصول ہوئی جس پر دوبارہ پولیس پارٹی وہاں پہنچی اور بنگلے کے باہرموجود ڈاکو وہاب سے سختی سے پوچھ گچھ کی تو اسی دوران اندر موجود اس کے ساتھیوں نے پولیس پر فائرنگ کردی۔

پولیس نے جوابی فائرنگ کے بعد بنگلے میں موجود تینوں ڈاکوؤں شہروز ، شاہ رخ تیمور اوربنگلے کے باہرکھڑے ان کے ساتھی وہاب کوگرفتار کرکے قبضے سے غیر قانونی اسلحہ ، موبائل فون ، مسروقہ سامان برآمد کرکے سرکاری نمبر پلیٹ لگی گاڑی قبضے میں لے لی سرکاری گاڑی نمبر جی ایل۔ 7641 ڈآکوؤں نے چند ماہ قبل عزیز بھٹی کے علاقے سے چھینی تھی۔

آئی جی کا ٹیم کوایک لاکھ انعام دینے کااعلان

ترجمان سندھ پولیس کے مطابق خطرناک ڈاکوئوں کی گرفتاری پر آئی جی سندھ کلیم امام نے ایس ایس پی سینٹرل ، ایس ایچ او شارع نور جہاں اور مقابلے میں حصہ لینے والی ٹیم کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے ایک لاکھ روپے انعام دینے کا اعلان کیا ہے، آئی جی نے کہا کہ اس طرح کی کاررائیوں سے شہریوں کا پولیس پر اعتماد بحال ہوگا۔

طریقہ واردات کی وجہ سے ڈاکوئوں پرکسی کوشک نہیں ہوتا تھا

پولیس کے ہاتھوں گرفتار ملزمان کا طریقہ واردات منظم تھا جس کی وجہ سے ان پرشک ہی نہیں کیا جاتا تھا ڈاکو سرکاری نمبر پلیٹ لگی گاڑی میں گھومتے تھے ، واردات کے دوران وہ گاڑی بنگلے یا گھر کے باہر کھڑی کرکے رکھتے تھے جبکہ ایک ڈاکو جس کا نام وہاب ہے پولیس کی ٹی شرٹ پہن کر اس بنگلے اورگھرکے باہرموجود رہتا تھا جس میں اس کے ساتھی لوٹ مارکرتے تھے ڈاکو لوٹ مار کے بعد مسروقہ سامان بھی اسی گاڑی میں اپنے ٹھکانے پر لے جاتے تھے ۔

ڈکیت ٹارگٹ کلنگ کی کئی وارداتوں میں ملوث نکلے

بنگلے میں ڈکیتی کے دوران رنگے ہاتھوں گرفتار ڈاکو ٹارگٹ کلر بھی نکلے ، ایس ایچ او رائو عمیر نے بتایا کہ ابتدائی تفتیش میں ڈاکوئوںنے کئی افراد کے قتل کا اعتراف کیا۔ انھوں سال 2012 میں بریگیڈ میں اے ایس آئی محسن کو فائرنگ کرکے شہید کیا جس کا حکم ان کی قیادت نے دیا تھا ، محسن فیروز آباد تھانے میں تعینات تھا جس نے علاقے میں ان کی جماعت کے خلاف کارروائیاں کرتے ہوئے کئی غیر قانونی کام بند کرانے کے علاوہ ان کی جماعت کے کارکنوں کو گرفتاربھی کیا تھا۔

ڈاکوئوں نے صدر میں حساس ادارے کے اہلکار کو بھی شہید کیا اس کے علاوہ مخالف سیاسی جماعت کے کئی کارکنوں کو ٹارگٹ کرکے قتل کیا ،ڈاکوئوںنے کچھ عرصہ قبل لیپ ٹاپ سے بھری گاڑی چھینی تھی جسے فروخت کرکے انھوں نے لاکھوں روپے کمائے تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔