توانائی بحران کے حل کیلیے نجی شعبہ تعاون کرے،بشارت راجا

اے پی پی  جمعـء 17 اگست 2012
 دستیاب توانائی کواحسن طریقے سے استعمال کرنے کیلیے عوام میںشعوراجاگرکرنے کی ضرورت ہے. فوٹو فائل

دستیاب توانائی کواحسن طریقے سے استعمال کرنے کیلیے عوام میںشعوراجاگرکرنے کی ضرورت ہے. فوٹو فائل

اسلام آ باد: وزیراعظم کے مشیر برائے صنعت محمدبشارت راجانے ملک کودرپیش توانائی کے مسائل کے پیش نظرمتبادل ذرائع کوبروئے کارلانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہاہے کہ حکومت اکیلے توانائی کامسئلہ حل نہیںکرسکتی،اس سلسلے میںنجی شعبہ کو بھی ملکی مفاد میںحکومت کیساتھ تعاون کرے،وہ وزارت صنعت کے زیراہتمام یونیورسٹی طلباکے مابین ملک میں توانائی کی بچت اور’’ گرین انڈسٹری گرین پاکستان‘‘ کے حوالے سے ایک وڈیو اورپوسٹر مقابلوں کی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔

مقابلوںمیں 22یونیورسٹیوں کے 54طلبانے شرکت کی اور اپنے اپنے منفردانداز میںملک میںتوانائی کی کمی کی وجوہات، توانائی کی بچت اوراس کی پیداوارکے متبادل ذرائع کے حوالے سے آگاہی پیداکرنے کی کوشش کی،اس موقع پر وزارت صنعت کے ایڈیشنل سیکریٹری آغا ندیم،جوائنٹ سیکریٹری شائستہ سہیل، وفاق ایوان ہائے صنعت و تجارت پاکستان کے نائب صدر مرزاعبدالرحمٰن، سی ڈی اے کے نمائندے اور یونیورسٹی حکام بھی موجود تھے،اس بشارت راجانے طلباکے منفرد انداز پیغام کی تعریف کی۔

توانائی بحران کے حوالے سے انھوںنے کہاکہ ملک کے کمرشل و صنعتی علاقوں میں بجلی کا بہت ضیاع ہوتا ہے،ملک کو اس بحران سے نکالنے کیلیے ہمیںدستیاب توانائی احسن طریقے سے استعمال کرنی چاہیے،جس کیلیے عوام میںشعوراجاگرکرنے کی ضرورت ہے،اس کے ساتھ ساتھ متبادل ذرائع توانائی بھی استعمال میں لانے چاہئیں،پاکستان شمسی توانائی، ہوااوربائیو گیس کے ذریعے نہ صرف اپنی ضروریات کیلیے بجلی بنا سکتاہے بلکہ یہ بجلی برآمدبھی کرسکتاہے، انھوںنے کہاکہ توانائی کی کمی کا مسئلہ حکومت اکیلے حل نہیںکرسکتی،متبادل ذرائع توانائی کے پراجیکٹ خاصے مہنگے ہیں۔

پرائیویٹ سیکٹر کو قومی مفاد میں ان پراجیکٹس پر حکومت کے ساتھ تعاون کرناچاہیے،اس سلسلے میںکمیونٹی کی شراکت بھی ضروری ہے،انھوں نے کہاکہ ہمیںتوانائی کے حوالے سے ’’بچت اور دریافت‘‘ کے فارمولے پر عمل کرنا چاہیے،اس موقع پر ایف پی سی سی آئی کے نائب صدرمرزا عبدالرحمٰن نے کہاکہ ہم انفرادی طورپربجلی کے چھوٹے چھوٹے پیداواری یونٹ لگاکرتوانائی بحران کاخاتمہ کر سکتے ہیں،انہوں نے کہا بھارت اپنی بجلی کی پیداوار کا 78%اور چین 88% کوئلے سے پیدا کرتاہے۔بجلی پیدا کرنے کیلیے ہمیں کوئلے کا بطور ایندھن استعمال بڑھانا ہوگا۔ہمیں اپنی پالیسیوں میں تسلسل کی بھی ضرورت ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔