فیس بک پر بڑا سائبر حملہ، 3 کروڑ صارفین کی معلومات چوری

ویب ڈیسک  ہفتہ 13 اکتوبر 2018
ایف بی آئی نے فیس بک کی درخواست پر واقعے کی تحقیقات شروع کردیں فوٹو:فائل

ایف بی آئی نے فیس بک کی درخواست پر واقعے کی تحقیقات شروع کردیں فوٹو:فائل

نیویارک: فیس بک نے کہا ہے کہ اس پر ایک بڑا سائبر حملہ ہوا ہے جس کے نتیجے میں 3 کروڑ اکاؤنٹس کی تفصیلات چوری ہوگئی ہیں۔

سماجی رابطوں کی مقبول ویب سائٹ ہیکرز کے پے درپے حملوں کی وجہ سے انتہائی غیر محفوظ ثابت ہوتی جارہی ہے۔ گزشتہ ماہ ستمبر میں فیس بک پر حملے میں 5 کروڑ صارفین کا ڈیٹا چوری ہوا تھا اور کمپنی کی جانب سے جاری کردہ نئے بیان کے مطابق ایک اور حملے میں مزید 3 کروڑ صارفین کے اکاؤنٹس ہیک ہوگئے ہیں۔

فیس بک کے بیان کے مطابق ہیکرز 3 کروڑ صارفین کی ای میلز اور فون نمبر چرانے میں کامیاب ہوگئے۔ ہیکرز نے 4 لاکھ اکاؤنٹس کو استعمال کرکے 3 کروڑ صارفین کے ’’ایکسس ٹوکنز‘‘ حاصل کیے۔ فیس بک میں پاس ورڈ ڈالے بغیر اکاؤنٹ لاگ ان کرنے کے لیے Access token استعمال کیے جاتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: فیس بک پر سائبر حملہ؛ 5 کروڑ صارفین کا ڈیٹا چوری

اس حملے میں 1.4 کروڑ صارفین کے نام، رابطہ نمبر، نجی معلومات بشمول جنس، ازدواجی حیثیت اور کہاں کہاں وہ جاتے رہے ہیں، یہ سب معلومات چوری ہوگئی ہیں۔ دیگر 1.5 کروڑ صارفین کے نام اور رابطہ نمبر چوری ہوئے ہیں۔

فیس بک نے پیج بھی جاری کیا ہے جہاں جاکر صارفین یہ معلوم کرسکتے ہیں کہ متاثرہ افراد میں وہ شامل ہیں یا نہیں۔ صارفین وہ پیج کھولیں گے تو اس میں فیس بک کی جانب سے پیغام لکھا آجائے گا کہ ان کا اکاؤنٹ محفوظ ہے یا ہیک ہوچکا ہے۔ متاثرہ صارفین کو کمپنی کی طرف سے پیغام ملے گا جس میں انہیں اکاؤنٹ کی ہیکنگ سے آگاہ کیا جائے گا۔

ایف بی آئی نے فیس بک کی درخواست پر واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔ فیس بک نے صارفین کی سیکورٹی یقینی بنانے کے لیے ایکسس ٹوکنز بدل دیے ہیں اور مشکوک سرگرمیوں میں ملوث 559 مشتبہ پیجز اور 251 اکاؤنٹس بھی بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔

فیس بک پر یہ پہلا حملہ نہیں ہے۔ اس سے پہلے بھی ویب سائٹ پر متعدد حملے ہوچکے ہیں جن میں کروڑوں صارفین کی معلومات ہیکرز کے ہاتھ لگ چکی ہیں۔ صارفین کو خدشہ ہے کہ ہیکرز ان کی ذاتی معلومات کا غلط فائدہ بھی اٹھا سکتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔