زیریں سندھ میں بجلی کا بحران شدت اختیار کر گیا، شہری بلبلا اٹھے

مشتعل افراد نے مختلف مقامات پر احتجاجی مظاہرے کیے اور ٹائر نذر آتش کر کے سڑکیں بلاک کر دیں. فوٹو: فائل

مشتعل افراد نے مختلف مقامات پر احتجاجی مظاہرے کیے اور ٹائر نذر آتش کر کے سڑکیں بلاک کر دیں. فوٹو: فائل

حیدر آباد:  حیدرآباد سمیت زیریں سندھ میں بجلی کا بحران شدت اختیار کر گیا ، شدید گرمی میں گھنٹوں بجلی بندش سے شہری بلبلا اٹھے۔ تفصیلات کے مطابق حیدرآباد میںشدید گرمی میں بجلی کی طویل بندش اور پانی کی قلت کے خلاف شہریوں کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو گیا اور وہ سڑکوں پر نکل آئے۔

مشتعل افراد نے مختلف مقامات پر احتجاجی مظاہرے کیے اور ٹائر نذر آتش کر کے سڑکیں بلاک کر دیں جس کے نتیجے میں شہربھر میں ٹریفک جام ہو گیا، مظاہرین نے حیسکو کے لطیف آباد رضوی سب ڈویژن آفس پر پتھراؤ بھی کیا۔ لطیف آباد نمبر 11 میں واقع مہر علی ہاؤسنگ اسکیم میں 20 گھنٹوں سے بجلی کی بندش کے خلاف علاقہ مکینوں نے مین شاہراہ پر مظاہرہ کیا جس میں شریک مرد و خواتین اور بچوں نے حیسکو اور افسران کے خلاف نعرے لگائے۔ مظاہرین نے سڑک پر ٹائر نذر آتش کیے اور پتھر پھینک کرٹریفک معطل کر دی ۔

گوٹھ محبت خان سولنگی لطیف آبادکے رہائشیوں نے بجلی کی طویل بندش کے خلاف آٹو بھان روڈ ویمن تھانہ کے سامنے احتجاجاً ٹائر نذر آتش کیے، فراز ولاز قاسم آباد کے رہائشیوں نے بجلی اور پانی کی قلت کے خلاف وادھواہ روڈ پر احتجاج کیا اور ٹائرجلا کر سڑک کو بلاک کردیا جس کے نتیجے میں وہاں ٹریفک جام ہوگیا اور گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ میر فتح کالونی کے رہائشیوں نے بجلی کی بندش کے خلاف کوٹری روڈ پر احتجاجی مظاہرہ کیا اور فاضل اشیاء نذر آتش کر کے سڑک کو بند کر دیا۔

پٹھان گوٹھ کے رہائشیوں نے گدو ناکہ پر بجلی کی بندش کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے حیسکو کے خلاف نعریلگائے اور رکاوٹین کھڑی کرکے سڑک کو بلاک کر دیا۔ اقبال کالونی لطیف آباد یونٹ بارہ کے رہائشیوں نے بجلی کی بندش کے خلاف خدا حافظ بورڈ پر احتجاج کیا اور ٹائر نذر آتش کیے بعد ازاں مظاہرین جلوس کی شکل میں حیسکو ڈویژن لطیف آباد پہنچ گئے۔

جہاں انہوں نے آفس کے مرکزی دروازے پر پتھراو کیا اور اس دوران بجلی کے ستائے افراد نے گاڑیاں بھی روکنے کی کوشش کی۔ زیریں سندھ میں شدید گرمی میں بجلی کی علانیہ و غیر علانیہ طویل لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے ۔سجاول اور نواح میں لوڈشیڈنگ کیساتھ بجلی کے بوسیدہ تار ٹوٹنے کے باعث بریک ڈاؤن نے شہریوں کو عذاب میں مبتلا کردیا ہے۔

روزانہ 2 سے 3 بار مختلف علاقوں میں بجلی کا بریک ڈاؤن معمول بن گیا ہے، شدیدگرمی میںایک طرف 14 گھنٹے تک بجلی کی لوڈشیڈنگ تو دوسری جانب لائنوں میں فالٹ کی وجہ سے گھنٹوں بجلی کی بندش نے شہریوں کی زندگی اجیرن بنا دی۔ ادھر ٹنڈو آدم کے 300 سے زائد دیہات کی بجلی 6 گھنٹے سے مسلسل بند رہی جسکے باعث شہری مشکلات کا شکار ہیں۔ شاہ پور چاکر اور نواحیعلاقوں اور گوٹھوں میں کئی دنوں سے بجلی کا شدید بحران ہے۔ 16 سے 18 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ جاری ہے، بجلی کی طویل بندش سے شہری ذہنی اذیت میں مبتلا ہیں۔

بھیرومل میں ایک ماہ کا مدثر مغل ولد فرزند علی مغل گرمی کی وجہ سے جاں بحق ہوگیا، سیکڑوں مزدور بے روزگار ہوگئے۔ سنجھورو میں شدید گرمی کی لہر میں غیر علانیہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بھی بڑھا دیا گیا ہے اور 20گھنٹے سے زائد بجلی بند کردی جاتی ہے جبکہ گرمی کی وجہ سے مختلف علاقوں سے 10 سے زائد افراد کے بیہوش ہونے کی اطلاع بھی ملی ہیں، شدید گرمی کی وجہ سے سڑکیں اور بازار بھی سنسان ہوگئے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔