سپریم کورٹ کااقلیتی اراضی کے73کروڑ واپس کرنے کاحکم

نمائندہ ایکسپریس  بدھ 12 جون 2013
اقلیتی اراضی پر سرمایہ کاری کی رقم قسطوں میں جمع کرانے درخواست مستردکردی  فوٹو: فائل

اقلیتی اراضی پر سرمایہ کاری کی رقم قسطوں میں جمع کرانے درخواست مستردکردی فوٹو: فائل

اسلام آ باد:  سپریم کورٹ نے اقلیتوں کی مذہبی عبادت گاہوں کی اراضی پر سرمایہ کاری کی رقم قسطوں میں جمع کرانے درخواست مستردکردی ہے اور2 کمپنیوں کو73کروڑ60 لاکھ روپے کی بقیہ رقم رجسٹرارکے پاس جمع کرانے کیلیے جمعہ 14 جون تک مہلت دے دی۔

عدالت نے 7 جون کو98 کروڑ 60 لاکھ روپے 10 جون تک رجسٹرار آفس کے پاس جمع کرانے کا حکم دیا تھا ۔چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے متروکہ وقف املاک بورڈکی جانب سے زمین غیرقانونی طور پر سرمایہ کاری کیلیے دینے کے کیس کی سماعت کی۔ ایک کمپنی علیزیم کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ 25کروڑ روپے کا پے آرڈر جمع کرادیا ہے، باقی رقم کے لیے 3 ماہ کی مہلت دی جائے۔چیف جسٹس نے کہاکہ عدالت نے رقم 10 جون تک جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔

اگر رقم فوری جمع نہیں کراتے تو توہین عدالت کے نوٹس جاری کرکے معاملہ ایف آئی اے کو بھجوا دیتے ہیں اور متروکہ وقف املاک بورڈکے چیئرمین کودونوں کمپنیوں کے سربراہان کیخلاف مقدمہ درج کرانے کاکہتے ہیں۔چیف جسٹس نے کہاکہ ابھی تو ہم نے اصل رقم مانگی ہے، منافع کے ساتھ تو 2 ارب57کروڑکی رقم بنتی ہے، سربراہان رقم واپس کریں گے یا جیل جائینگے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔