گرین کیپس کیلیے خوابِ غفلت سے جاگنے کا الارم بج گیا

اسپورٹس ڈیسک  منگل 16 اکتوبر 2018
ناقص کارکردگی کے سبب وہاب ریاض پلیئنگ الیون سے باہر ہوگئے، فوٹو : فائل

ناقص کارکردگی کے سبب وہاب ریاض پلیئنگ الیون سے باہر ہوگئے، فوٹو : فائل

ابو ظبی:  گرین کیپس کیلیے خواب غفلت سے جاگنے کا الارم بج گیا،آسٹریلیا سے ابوظبی ٹیسٹ  منگل کو شروع ہوگا، شکست کی صورت میں  یو اے ای میں مسلسل دوسری سیریز گنوانا پڑ جائے گی، امام الحق کی انجری کی جارح مزاج اوپنر فخرزمان کوڈیبیو کا موقع فراہم کر دیا، ناقص کارکردگی کے سبب وہاب ریاض پلیئنگ الیون سے باہر ہوگئے، میر حمزہ کو پہلا میچ کھیلنے کا موقع مل سکتا ہے، ٹاپ آرڈر میں محمد حفیظ اور اظہر علی کے کندھوں پر بوجھ بڑھ گیا، ہمیشہ کی طرح اسدشفیق کا کردار بھی اہم ہوگا۔

کپتان سرفراز احمد اور ناتجربہ کار بابر اعظم پر رنز کرنے کیلیے دباؤ ہوگا، بولنگ میں محمد عباس اور یاسر شاہ ٹرمپ کارڈ ثابت ہو سکتے ہیں۔ دوسری جانب آسٹریلوی امیدوں کا مرکزعثمان خواجہ ہوں گے،پاکستانی بولرز کو ایرون فنچ،ٹریوس ہیڈ اور ٹم پین کے قدم ڈگمگانے کیلیے بھی خاص پلاننگ اور محنت کرنا ہوگی،گزرتے وقت کے ساتھ اسپنرز کیلیے سازگار ہونے والی پچ پر ٹاس جیتنے والی ٹیم پہلے بیٹنگ کو ترجیح دے گی۔کپتان سرفراز احمد نے خوفزدہ ہونے کا تاثر مسترد کردیا ہے،انھوں نے کہا کہ دبئی میں ہم نے اچھی کرکٹ کھیلی مگر بدقسمتی سے فتح نہ حاصل کرپائے، اب سیریز جیتنے کیلیے جان لڑا دیں گے۔ مہمان کپتان ٹم پین نے کہاکہ ہم یو اے ای کی مشکل کنڈیشنز سے ہم آہنگ ہوچکے ہیں، گزشتہ میچ کے اعتماد کی بدولت ابوظبی میںکامیابی حاصل کریںگے۔

تفصیلات کے مطابق دبئی ٹیسٹ میں کینگروز نے خلاف توقع مزاحمت کرتے ہوئے پاکستان کو یقینی فتح سے محروم رکھا،دوسری جانب میزبان کیمپ میں اس ڈرا میچ کو ہار کے برابر سمجھا گیا،اب دونوں ٹیمیں ابوظبی میں منگل کو شروع ہونے والے دوسرے اور آخری ٹیسٹ میں مقابل ہوں گی، سرفراز الیون فتح کے ساتھ سیریز اپنے نام کرنے کا عزم لیے میدان میں اترے گی، دوسری جانب یہ دھڑکا بھی لگا رہے گا کہ سخت جان کینگروز کا اعتماد انھیں گھٹنے ٹیکنے پر مجبور نہ کردے،پاکستان کو یواے ای میں مسلسل دوسری سیریز ہارنے کی خفت سے بھی بچنا ہے، مصباح الحق اور یونس خان کی ریٹائرمنٹ کے بعد گزشتہ سال سرفراز احمد کی قیادت میں ٹیم کو سری لنکا نے 2-0سے ہرایا تھا،کینگروز نے ایشیا میں آخری سیریز آئی لینڈرزکیخلاف 2011 میں جیتی تھی اس کے بعد ناکامیوں کا سلسلہ جاری رہا،ابوظبی میں فتح اس جمود کو توڑ سکتی ہے۔ امام الحق کی انجری کے بعد پاکستان نے فخرزمان کو ڈیبیو کرانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

ایشیا کپ میں مسلسل آؤٹ آف فارم نظر آنے والے اوپنر اپنے جارح مزاج کھیل کی وجہ سے مشہور ہیں لیکن اب ان کا بیٹ نہیں چل رہا،ٹیسٹ فارمیٹ صبروتحمل کا تقاضا کرتا ہے جبکہ فخر پر ڈیبیو کا بھی دباؤہوگا،پاکستانی ٹیم کو ان سے بڑی توقعات وابستہ ہیں، دبئی میں کم بیک اننگز کھیلتے ہوئے محمد حفیظ سنچری بنا چکے،امام الحق کی غیر موجودگی میں ان کے کندھوں پر بھاری ذمہ داری ہوگی،اظہر علی گزشتہ کئی اننگز کی طرح دبئی میں بھی سینئر ہونے کا حق ادا نہیں کرسکے،اسد شفیق کی فارم خوش آئند لیکن سرفراز احمد رنز نہیں بنا پا رہے، بابر اعظم مسلسل ٹیسٹ کرکٹ میں اپنے ناتجربہ کار ہونے کا فائدہ اٹھارہے ہیں،بولنگ میں محمد عباس ٹرمپ کارڈ ہوں گے،پاکستان نے 12کھلاڑیوں کا انتخاب کرلیا ہے، گزشتہ میچ میں وکٹ سے محروم رہنے والے وہاب ریاض کا نام ان میں شامل نہیں،میر حمزہ اور فٹنس مسائل کی وجہ سے باہر بیٹھنے والے شاداب خان موجود ہیں، یاسر شاہ ٹرمپ کارڈ ثابت ہوں گے۔

امکان یہی ہے کہ دبئی ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں اچھی بولنگ کرنے والے بلال آصف برقرار رہیں گے،وہاب ریاض کا خلا پُرکرنے کیلیے میر حمزہ کو ڈیبیو کا موقع دیا جائے گا۔دوسری طرف کینگرو اسکواڈ میں کسی تبدیلی کا امکان کم ہی نظر آتا ہے، دبئی میں یقینی شکست کا رخ موڑنے والے عثمان خواجہ کے ساتھ ایرون فنچ، ٹریوس ہیڈ اور ٹیم پین پر قابو پانے کیلیے پاکستان کو خاص پلاننگ اور سخت محنت کرنا ہوگی، اگر پیس بیٹری کو تقویت دینے کا فیصلہ کیا گیا تو مائیکل نیسر اور برینڈن ڈوگٹ میں سے کسی ایک کو ڈیبیو کا موقع ملے گا، اسپنر جون ہولینڈ کو باہر بیٹھنا پڑے گا، ابوظبی کی پچ ابتدائی 1،2 روز پیسرز کیلیے کچھ مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔

بعد ازاں تیز دھوپ کی وجہ سے رنگ براؤن اور اسپنرز کے حوصلے جوان ہوجائیں گے۔پاکستانی کپتان سرفراز احمد نے کہا ہے کہ ہم کوئی خوف محسوس نہیں کررہے، ٹیم نے دبئی میں اچھی کرکٹ کھیلی، بیٹسمینوں نے رنز بنائے،بولرز نے وکٹیں لیں مگر بدقسمتی سے فتح کو گلے نہیں لگا سکے،ہمارا مورال بلند اور پوری امید ہے کہ میچ اور سیریز جیتیں گے۔آسٹریلوی کپتان ٹم پین نے کہا کہ دبئی ٹیسٹ میں مزاحمت سے اعتماد بلند ہوا، اسی کو لے کر آگے بڑھتے ہوئے اگلے 5 روز اچھی کرکٹ کھیل کر سیریز جیت سکتے ہیں،انھوں نے کہا کہ ہم مشکل کنڈیشنز سے ہم آہنگ ہوچکے،پاکستان کے پاس یہاں بہترین کارکردگی دکھانے کی صلاحیت رکھنے والے بیٹسمین موجود ہیں، ہمیں سخت محنت کرنا ہوگی لیکن کھلاڑی اس چیلنج کیلیے ذہنی طور پر تیار ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔