وزیراعظم کی عدم پیشی کا فیصلہ ہوا نہ لانگ مارچ کا، کائرہ

ججز کی بحالی کے فیصلے پر نظر ثانی نہیں ہو سکتی، جوڈیشل مداخلت پر بحث ہونی چاہیے، اعتزاز۔ فوٹو: فائل

ججز کی بحالی کے فیصلے پر نظر ثانی نہیں ہو سکتی، جوڈیشل مداخلت پر بحث ہونی چاہیے، اعتزاز۔ فوٹو: فائل

لاہور: وفاقی وزیر اطلاعات قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کو عدلیہ سے انصاف ملے یا نہ ملے ہم نے ہمیشہ عدلیہ کا احترام کیا ہے، آصف زرداری جب تک صدر پاکستان ہیں خط نہیں لکھا جائیگا۔ مقامی ہوٹل میں میڈیا کے نمائندوں کے اعزاز میں افطار ڈنر میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا اس وقت ملک میں مثبت اور تعمیری مباحثوں کے فروغ کی ضرورت ہے نہ کہ ایسا تاثر دینے کی کہ جمہوریت مسائل حل کر نے میں ناکام رہی۔

جمہوریت سے فوری نتائج کی توقع کیوں کی جاتی ہے۔ جمہویت کی وجہ سے صرف پارلیمان ہی سپریم ہوتی ہے۔ وزیراعظم کے عدالت میں پیش نہ ہونے کے حوالے سے پارٹی نے کوئی فیصلہ نہیں کیا۔ دہشتگردی کو روکا نہیں جا سکتا، سکیورٹی کو موثر بنایا جا رہا ہے۔ تقریب میں شریک پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا ججوں کی بحالی کے بعد اب اس فیصلے پر نظر ثانی نہیں ہو سکتی، ایگزیکٹو آرڈر کی پارلیمنٹ نے منظوری نہیں دی یہ سابق وزیراعظم یوسف رضاگیلانی کی اپنی رائے ہوسکتی ہے۔

آئی این پی کے مطابق قمر زمان کائرہ نے کہا ہم نے سپریم کورٹ کے خلاف لانگ مارچ کا کوئی ارادہ بنایا ہے نہ ہی وزیراعظم نے سپریم کورٹ میں پیش نہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ آج کچھ لوگ جوڈیشل مداخلت پر بھی سوال اٹھا رہے ہیں اور ایسے سوالوں پر مباحثے کرنے کی ضرورت ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔