- پاکستان آئی ایم ایف سے مزید 8 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج کا خواہاں ہے، وزیرخزانہ
- قومی کرکٹر اعظم خان نیوزی لینڈ کیخلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز سے باہر
- اسلام آباد: لڑکی کا چلتی کار میں فائرنگ سے قتل، باہر پھینک دیا گیا
- کراچی؛ پیپلز پارٹی نے سول ہسپتال کے توسیعی منصوبے کا عندیہ دےدیا
- کچے میں ڈاکوؤں کو اسلحہ کون دیتا ہے؟، سندھ پولیس نے تحقیقات کا آغاز کردیا
- ڈاکٹروں نے بشریٰ بی بی کی ٹیسٹ رپورٹس نارمل قرار دے دیں
- دوسرا ٹی ٹوئنٹی: نیوزی لینڈ کی پاکستان کیخلاف بیٹنگ جاری
- جعلی حکومت کو اقتدار میں رہنے نہیں دیں گے، مولانا فضل الرحمان
- ضمنی انتخابات میں پاک فوج اور سول آرمڈ فورسز کو تعینات کرنے کی منظوری
- خیبرپختوا میں گھر کی چھت گرنے کے واقعات میں دو بچیوں سمیت 5 افراد زخمی
- درجہ بندی کرنے کیلئے یوٹیوبر نے تمام امریکی ایئرلائنز کا سفر کرڈالا
- امریکی طبی اداروں میں نسلی امتیازی سلوک عام ہوتا جارہا ہے، رپورٹ
- عمران خان کا چیف جسٹس کو خط ، پی ٹی آئی کو انصاف دینے کا مطالبہ
- پہلی بیوی کی اجازت کے بغیر دوسری شادی، شوہر کو تین ماہ قید کا حکم
- پشاور میں معمولی تکرار پر ایلیٹ فورس کا سب انسپکٹر قتل
- پنجاب میں 52 غیر رجسٹرڈ شیلٹر ہومز موجود، یتیم بچوں کا مستقبل سوالیہ نشان
- مودی کی انتخابی مہم کو دھچکا، ایلون مسک کا دورہ بھارت ملتوی
- بلوچستان کابینہ نے سرکاری سطح پر گندم خریداری کی منظوری دیدی
- ہتھیار کنٹرول کے دعویدارخود کئی ممالک کو ملٹری ٹیکنالوجی فراہمی میں استثنا دے چکے ہیں، پاکستان
- بشریٰ بی بی کا عدالتی حکم پر شفا انٹرنیشنل اسپتال میں طبی معائنہ
امریکی عدالت میں طالب علم کا مسلمان ٹیکسی ڈرائیور پر قاتلانہ حملے کے جرم کا اعتراف
نیو یارک: مقامی عدالت میں مائیکل انرائٹ نامی طالب علم نے اپنے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ اس نے ٹیکسی ڈرائیور پر اس لئے قاتلانہ حملہ کیا کیوں کہ وہ ایک مسلمان تھا۔ دوسری جانب عدالت نے کیس کی سماعت مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا جو 25 جون کو سنایا جائے گا۔
24 سالہ مائیکل انرائٹ نے اگست 2010 میں مین ہٹن میں سفر کے دوران ٹیکسی ڈرائیور احمد شریف سے اس کے مذہب کے بارے میں سوال کیا جس کے جواب میں ٹیکسی ڈارئیور نے اپنا مذہب اسلام بتایا تو مائیکل نے اس کا گلہ تیز دھار چاقو سے کاٹ دیا اور اس کے چہرے، کندھے اور ہاتھوں پر بھی چاقو سے وار کیا۔ خوش قسمتی سے احمد شریف کی جان بچ گئی اور اس نے میئر مائیکل بلومبرگ کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس کی جس میں اس نے کہا کہ یہ حملہ اس پر مذہبی نفرت کی بنا پر کیا گیا۔
عدالت میں احمد شریف کے وکیل نے بتایا کہ حملے میں ان کے مؤکل کے چہرے، گلے اور کندھے پر چاقو کے وار سے نہ مٹنے والے نشانات پڑ گئے، سماعت کے بعد ڈسٹرکٹ اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ نیو یارک میں عدم برداشت اور مذہبی منافرت پھیلانے والوں کے لئے کوئی جگہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ احمد شریف کا تعلق بنگلہ دیش سے ہے اور وہ 30 سال سے امریکا میں آباد ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔