پاکستانی ڈرامہ کے فروغ میں ’’ایکسپریس انٹرٹینمنٹ‘‘ کا کردار نمایاں رہا، حاجرہ یامین

قیصر افتخار  بدھ 17 اکتوبر 2018
ڈرامہ آن ائیرہوتے ہی لوگوں کا پیارملنا شروع ہوچکا ، کہانی آگے بڑھتے ناظرین اس کے اوربھی قریب دکھائی دینگے، اداکارہ۔ فوٹو: سوشل میڈیا

ڈرامہ آن ائیرہوتے ہی لوگوں کا پیارملنا شروع ہوچکا ، کہانی آگے بڑھتے ناظرین اس کے اوربھی قریب دکھائی دینگے، اداکارہ۔ فوٹو: سوشل میڈیا

لاہور: معروف اداکارہ حاجرہ یامین نے پاکستانی ڈرامہ کے فروغ میں ’’ایکسپریس انٹرٹینمنٹ‘‘ کا کردارسب سے نمایاں قرار دیدیا۔

آن ائیرہونے والے ڈرامہ سیریل’’عشق نہ کریوکوئی‘‘ کے بعد دنیا بھرسے زبردست رسپانس ملنے کے ساتھ ساتھ نئے پروجیکٹس کی پیشکش کا روکنے والا سلسلہ بھی شروع ہوگیا۔

اس حوالے سے ’’ایکسپریس‘‘ کوخصوصی انٹرویودیتے ہوئے حاجرہ یامین کا کہنا تھا کہ’’عشق نہ کریوکوئی‘‘ میرے کیرئیرکا ایک یادگارڈرامہ ہے۔ کیونکہ میں کوئی بھی پروجیکٹ سائن کرنے سے پہلے ڈرامے کا اسکرپٹ، اپنا کرداراورپھرٹیم کے بارے میں جاننے کے بعد ہی فیصلہ لیتی ہوں۔ جونہی مجھے اسکرپٹ اورٹیم کے بارے میں پتہ چلا توفوری رضامندی ظاہرکی اورمیری توقعات سے بڑھ کراچھا رسپانس میرے حصے میں آیا ہے۔

حاجرہ یامین نے کہا کہ ابھی ڈرامے کی ایک ہی قسط آن ائیرہوئی ہے لیکن پاکستان اوربیرون ممالک بسنے والے ناظرین جوعرصہ دراز سے ہمارے معاشرے کی عکاسی کرتا ڈرامہ دیکھنا چاہتے تھے، کو’’ایکسپریس انٹرٹینمنٹ‘‘ نے ایک تازہ ہوا کا جھونکا دیا ہے۔

اداکارہ نے بتایا کہ ڈرامے کے ڈائریکٹر، رائٹراورکاسٹ میں شامل تمام فنکاروں نے بڑی محنت کے ساتھ اس پروجیکٹ کو سجایا اورسنوارا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہم سب اس ڈرامے کے آن ائیرہونے کا بڑی بے تابی سے انتظارکررہے تھے ۔ لیکن اب یہ آن ائیرہوچکا ہے اورناظرین کا پیارہمیں ملنا شروع ہوچکا ہے۔ ابھی توپہلی قسط آن ائیرہوئی مگرجیسے جیسے ڈرامے کی کہانی آگے بڑھے گی توناظرین اس کے اوربھی قریب دکھائی دینگے۔

ایک سوال کے جواب میں حاجرہ یامین نے کہا کہ میں گزشتہ آٹھ برس سے تھیٹرکے ساتھ وابستہ ہوں اورچند برس قبل ہی ٹی وی پرکام شروع کیا ہے لیکن میری توقعات سے بڑھ کراچھا رسپانس ملا ہے۔ جہاں تک بات سلوراسکرین پرصلاحیتوں کے جوہر دکھانے کی ہے تومیری ایک فلم ’پنکی میم صاب‘ ریلیز ہونے والی ہے جس کا ٹریلرریلیز کردیا گیا ہے اور اسے کافی پسند کیا جارہا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔