جس طرح انتخابی دھاندلی پر کمیٹی بنائی اسی طرح احتساب پر بھی بناسکتے ہیں، فواد چوہدری

ویب ڈیسک  بدھ 17 اکتوبر 2018

 اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ جس طرح انتخابی دھاندلی پر کمیٹی بنائی اسی طرح احتساب پر بھی بناسکتے ہیں تاہم ہم احتساب کے عمل کو روک نہیں سکتے۔

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ کئی معاملات پر اپوزیشن کے ساتھ ہمارے اختلاف ہیں لیکن کئی معاملات پر ہم میں اتفاق بھی ہے۔ اپوزیشن کی خواہش پر آج کا اجلاس طلب کیا گیا اور اس پر تقریباً 10 کروڑ روپے خرچ آئے گا۔ اپوزیشن کے جائز مطالبات پر ان کے ساتھ چلیں گے، 1981 میں نواز شریف پہلی بار حکومت میں شامل ہوئے، انہوں نے بنیادی طور پر آمر کی کوکھ سے جنم لیا۔ مسلم لیگ (ن) نے جس سیاسی فلسفے سے جنم لیا وہ فلسفہ ذوالفقار بھٹو کی پھانسی سے شروع ہوا۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : قومی اسمبلی کا اجلاس؛ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف شریک

فواد چوہدری نے کہا کہ اپوزیشن کو تلخ حقیقت برداشت نہیں ہورہی، مسلم لیگ (ن) نے اپنے دور حکومت میں جھوٹے مقدمات قائم کیے، تحریک انصاف کے347 کارکنان پر جھوٹے مقدمات قائم کیے گئے، موجودہ نیب میں پی ٹی آئی نے ایک چپڑاسی بھی بھرتی نہیں کیا، چیئرمین نیب کی تقرری پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) نے کی، سارا تفتیشی سیٹ اپ انہوں نے لگایا، آج کے چیئرمین نیب پر بڑی تنقید ہوئی لیکن ماضی میں سیف الرحمان کو چیئرمین لگایا۔

وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ جب بھی وزیراعظم نے یہ بات کی کہ پچاس چوروں کو پکڑنا ہے اور چوروں کو نہیں چھوڑیں گے، تو اپوزیشن کیوں پریشان ہوجاتی ہے، یہ بات سمجھ سے باہر ہے، جولوگ ایسے نہیں وہ بھی پریشان ہوجاتے ہیں۔ ہم ناتجربہ کار ہیں اور یہ تین تین نسلوں سے پاکستان پر حکومت کررہے ہیں۔ جن کے پاس ایک دھیلا نہیں تھا وہ آج ارب پتی بنے ہوئے ہیں، انہیں خوشی ہوئی جب اپوزیشن لیڈر نے بار بار جائیداد ثابت ہونے پر استعفے کا کہا، ان سے پوچھنا ہے کہ یہ اصول نواز شریف پر لاگو ہوتا ہے یا نہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ جب کوئی فرد زیادہ عرصہ برسراقتدار رہے تو وہ خود کو ملک سے بڑا سمجھنے لگتا ہے۔ اس لیے انہیں لگتا ہے ہم نہ ہوں تو چین سے کیسے تعلقات ہوں گے مگر آج ہمارے ان تمام ممالک سے تعلقات مضبوط تر ہیں اور مزید مضبوط ہورہے ہیں۔

اس سے قبل میڈیا سے بات کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ حکومت نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی اجلاس میں شرکت کی مخالفت نہیں کی، ریمانڈ کے دوران شہبازشریف کو اسمبلی اجلاس میں بلایا گیا، احتساب اور مقدمات کا عمل ہمارا شروع کیا ہوا نہیں ہے، ہم احتساب کے عمل پر اسمبلی میں بحث کے لیے تیار ہیں۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : مسلم لیگ (ن) کے بنائے گئے تمام پاور پلانٹس کا آڈٹ کرائیں گے

فواد چوہدری نے کہا کہ ملک لوٹنے والوں کے خلاف آہنی شکنجے میں کمی نہیں آنی چاہیے، جس طرح انتخابی دھاندلی پر کمیٹی بنائی اسی طرح احتساب پر بھی بناسکتے ہیں تاہم ہم احتساب کے عمل کو روک نہیں سکتے، احتساب کے عمل کو روکنا عوام کا نقصان ہے لہذا موٹو گینگ جتنا شور مچالے احتساب کا عمل نہیں رکے گا۔

وزیر اطلاعات کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت سیاسی انتقام پر یقین نہیں رکھتی، پنجاب اسمبلی میں کل جو کچھ ہوا وہ قابل مذمت ہے، حکومت کے خلاف سازش کرنے والوں کو جگہ نہیں مل رہی اور نہ ملے گی، تمام ادارے حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں، نیب خود مختار ادارہ ہے، حکومت کا کوئی عمل دخل نہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔