اظفر رضوی نے اردوادب کیلیے بے شمار کام کیا،جمیل الدین عالی

شوبز رپورٹر  جمعرات 13 جون 2013
انجمن ترقی اردو پاکستان کے زیراہتمام نائب معتمد اعزازی سید اظفر رضوی شہید کی یاد میں منعقدہ تعزیتی اجلاس سے ڈاکٹر جمیل الدین عالی، آفتاب احمد خان، سید انصر رضوی، پروفیسر سحر انصاری، ڈاکٹر جعفر احمد، حسنین رضوی، مسلم شمیم، مسعود برکاتی، ڈاکٹر رئوف پاریکھ، رئیس فاطمہ، رضوان صدیقی، ظفر محی الدین، شاداب احسانی سلطان، مسعود شیخ، محمد اصغر اور ڈاکٹر ممتاز احمد خطاب کررہے ہیں۔ فوٹو: ایکسپریس

انجمن ترقی اردو پاکستان کے زیراہتمام نائب معتمد اعزازی سید اظفر رضوی شہید کی یاد میں منعقدہ تعزیتی اجلاس سے ڈاکٹر جمیل الدین عالی، آفتاب احمد خان، سید انصر رضوی، پروفیسر سحر انصاری، ڈاکٹر جعفر احمد، حسنین رضوی، مسلم شمیم، مسعود برکاتی، ڈاکٹر رئوف پاریکھ، رئیس فاطمہ، رضوان صدیقی، ظفر محی الدین، شاداب احسانی سلطان، مسعود شیخ، محمد اصغر اور ڈاکٹر ممتاز احمد خطاب کررہے ہیں۔ فوٹو: ایکسپریس

کراچی: ممتاز شاعر جمیل الدین عالی نے کہا ہے کہ اظفررضوی کی زندگی مثالی تھی۔

انھوں نے اپنی زندگی میں اردوادب کے لیے بے شمارکام کیا، وہ اردوکے سچے عاشق تھے، ان خیالات کااظہارانھوں نے اظفررضوی کی یادمیں منعقدہ تعزیتی اجلاس میںکیا، ان کا کہنا تھا کہ اظفررضوی کاقتل اردو زبان اورہمارے لیے بڑا نقصان ہے، انھوں نے عملاً بہت کام کیا ہے، میں ان کے گھر والوں سے درخواست کروں گا کہ ان کے کام کو ریکارڈ کی شکل میں مرتب کیا جائے، ان کے مضامین اور مقالات انجمن کودیں انجمن اسے شائع کریگی۔

اس موقع پر مسعود احمد برکاتی نے کہا کہ اظفررضوی کی علم دوستی کا ادراک ہرشخص کو ہے ،ان کی علم دوستی بے مثال تھی ،وہ ایک شخص سے مکمل شخصیت بن گئے تھے، ان کا تعلق علمی خانوادے سے تھا اوراس ورثے کوانھوں نے اپنی اگلی نسل میں منتقل کیا ہے، ڈاکٹرجعفر احمد نے کہا کہ کتنی بدقسمتی کی بات ہے کہ روشن خیالی کوہدف بنایا جا رہا ہے، اظفر روشن خیال فرد تھے، انھوں نے جوشمع جلائی وہ روشن رہے گی، اس موقع پران کے بھائی انصررضوی نے کہاکہ میری سمجھ میں اب تک یہ بات نہیں آرہی ہے کہ میرے بھائی کوقتل کیوں کیا گیا، اظفررضوی کے چلے جانے سے علم کا ایک باب بند ہوگیا، تقریب سے انکے صاحبزادے حسنین سمیت آفتاب احمد خان، ظفرمحی الدین ودیگرنے بھی خطاب کیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔