یوگنڈا کی 40 سالہ خاتون 44 بچوں کی ماں

ویب ڈیسک  جمعرات 18 اکتوبر 2018
مریم نبٹانزی 13 سال کی عمر میں پہلی مرتبہ ماں بنی تھیں۔ فوٹو: فائل

مریم نبٹانزی 13 سال کی عمر میں پہلی مرتبہ ماں بنی تھیں۔ فوٹو: فائل

یوگینڈا: افریقہ میں ایک خاتون کی عمر 40 برس ہے لیکن اب تک وہ 44 بچوں کو جنم دے چکی ہیں جن میں سے 38 بچے اب تک زندہ ہیں۔

مریم نبٹانزی کا تعلق یوگنڈا کے ایک گاؤں کاممبری سے ہے۔ انہیں مقامی زبان میں نالونگو مزالا بانا بھی کہا جاتا ہے جس کا مطلب ہے چار بچوں کو جنم دینے والی جڑواں ماں۔ پہلی مرتبہ وہ 13 سال کی عمر میں ماں بنیں اور لگاتار 40 برس کی عمر تک ہر سال حاملہ رہی ہیں۔

اس دوران انہوں نے چھ مرتبہ جڑواں بچوں کو جنم دیا، چار مرتبہ ان کے بطن سے ایک ساتھ تین تین بچوں نے دنیا میں آنکھ کھولی جبکہ تین مرتبہ انہوں نے بہ یک وقت چار بچوں کو جنم دیا۔ اس طرح بہت کم مرتبہ انہوں نے ایک وقت میں ایک بچے کو جنم دیا۔

مریم اب اکیلی ماں کی حیثیت سے ان کی پرورش کررہی ہیں اور ان کے لیے سارے بچوں کو کھلانا اور پرورش کرنا بہت مشکل کام ہے۔ تاہم ان کی زندگی کی کہانی بہت عجیب وغریب اورافسوسناک بھی ہے۔

مریم کی شادی اس وقت ایک 28 سالہ شخص سے ہوئی جب وہ خود 12 برس کی تھیں۔ پھر 13 برس کی عمر میں انہوں نے دو بچوں کو جنم دیا۔ دو سال بعد اس نے ایک ساتھ تین بچوں کو جنم دیا اور اس کے دو برس بعد چار بچے ایک ساتھ دنیا میں آئے۔ مریم کے والد کے بھی 45 بچے تھے جو کئی خواتین سے پیدا ہوئے تھے۔

اسی بنیاد پر یوگنڈا کے جینیاتی ماہر کہتے ہیں کہ مریم کی زرخیزی کی وجہ جینیاتی ہے کیونکہ ان کا بیضہ ایک وقت میں کئی حصوں میں تقسیم ہوکر ایک سے زائد اولاد کی وجہ بنتا ہے۔ اگرچہ مریم چھ بچوں کی خواہش رکھتی تھیں لیکن عجیب بات یہ ہے کہ چھٹی بار حمل ٹھہرنے کے بعد تک وہ 18 بچوں کی ماں بن چکی تھیں۔ اس کےبعد جب انہوں نے مزید بچوں کی پیدائش روکنے کے لیے ڈاکٹروں سے رجوع کیا تو ڈاکٹروں نے یہ کہہ کر منع کردیا کہ اس مداخلت سے انہیں نقصان ہوسکتا ہے یہاں تک کہ وہ مربھی سکتی ہیں۔

اس کے بعد 23 سال کی عمر تک مریم 25 بچوں کی ماں بن چکی تھی۔ اس بار وہ دوبارہ ہسپتال گئیں تاکہ مزید بچوں کی پیدائش کو روکا جاسکے۔ اس بار بھی ڈاکٹروں نے کہا کہ ان کے پاس ایسا کوئی طریقہ نہیں جو خواتین کو حاملہ ہونے سے روک سکے۔ اس کے بعد آخری مرتبہ انہوں نے دسمبر 2016 میں اپنے 44 ویں بچے کو جنم دیا۔

اب وہ تنہا 38 بچوں کی پرورش کررہی ہیں کیونکہ ان کے شوہر کبھی کبھار ہی گھر آتے ہیں اوربرسوں سے بچوں نے اپنے والد کو نہیں دیکھا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ مریم کے شوہر کی کئی بیویاں ہیں اور وہ ان کے پاس خوش ہے۔ بسا اوقات وہ سال میں ایک مرتبہ اپنے شوہر کی صورت دیکھ پاتی ہیں۔

شوہر مریم پر شدید تشدد بھی کرتا ہے اور اکثر شراب کے نشے میں ہوتا ہے۔ مریم کو اپنے بچوں کےلیے روزانہ 10 کلو آٹا، چار کلو شکراور صابن کی تین ٹکیاں درکار ہوتی ہیں۔ حال ہی میں مریم کےلیے انٹرنیٹ پر چندے کی مہم چلائی گئی تو اس میں 10 ہزار ڈالر کی رقم جمع ہوئی جس کے بعد مریم اب قدرے پرسکون انداز میں اپنے بچوں کی کفالت کررہی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔