دفاعی بجٹ میں10فیصد اضافہ، اگلے سال 627 ارب مختص

اے ایف پی / اے پی پی  جمعرات 13 جون 2013
سرکاری شعبے کے ترقیاتی پروگرام کے تحت دفاع ڈویژن کی 14 جاری اور 6 نئی اسکیموں کیلیے  3 ارب 54 کروڑ 54 لاکھ  روپے رکھے گئے ہیں فوٹو: فائل

سرکاری شعبے کے ترقیاتی پروگرام کے تحت دفاع ڈویژن کی 14 جاری اور 6 نئی اسکیموں کیلیے 3 ارب 54 کروڑ 54 لاکھ روپے رکھے گئے ہیں فوٹو: فائل

اسلام آ باد:  نئی حکومت نے وفاقی بجٹ 2013-14 میں دفاع کیلیے رقم میں10 فیصد اضافہ کرتے ہوئے 627 ارب روپے مختص کیے ہیں جبکہ بجٹ کا خسارہ 8.8 فیصد ہے۔

کمزور معاشی ترقی، بلند افراط زر، زرمبادلہ کے ذخائر میں بتدریج کمی اور بدترین لوڈشیڈنگ کے باوجود دفاعی بجٹ میں 10 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔ رواں مالی سال کے بجٹ میں دفاع کیلیے 570 ارب روپے رکھے گئے تھے۔ وفاقی حکومت نے سرکاری شعبے کے ترقیاتی پروگرام کے تحت نئے مالی سال کے بجٹ میں دفاع ڈویژن کی 14 جاری اور 6 نئی اسکیموں کیلیے مجموعی طور پر 3 ارب 54 کروڑ 54 لاکھ 57 ہزار روپے مختص کیے ہیں۔ 14 جاری اسکیموں کیلیے 3 ارب 42 کروڑ 30 لاکھ 67 ہزار جبکہ 6 نئی اسکیموں کیلیے 12 کروڑ 23 لاکھ 90 ہزار روپے مختص ہیں۔

جاری اسکیموں میں ملک بھر میں محکمہ موسمیات کی استعداد بڑھانے کیلیے نئے پی ایس ڈی پی میں 11 ملین روپے، موسمیات کمپلیکس اسلام آباد میں رہائش گاہوں کی تعمیر 95 لاکھ 64 ہزار روپے، پاکستان میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی بیس پسنی میں سیلرز کیلیے بیرکوں کی تعمیر کیلیے 2 کروڑ روپے، چیف سیکیورٹی آفیسر (نیوی) آفس کی تعمیر کیلیے 13 لاکھ 41 ہزار روپے، موسمیات کمپلیکس کراچی میں آئی ایم جی ہوسٹل کی تعمیر کیلیے 6 لاکھ روپے، سروے آف پاکستان پشاور آفس کی تعمیر کیلیے 3 کروڑ روپے، میری ٹائم سکیورٹی ایجنسی ہیڈکوارٹرز میں ڈیجیٹل آپریشنز روم کے قیام کیلیے 50 لاکھ روپے،

نوشہرہ میں ایف جی ڈگری کالج بوائز کے قیام کیلیے 66 لاکھ 50 ہزار روپے، محکمہ موسمیات سکردو آفس میں موسمیاتی رصدگاہ کی تعمیر کیلیے ایک کروڑ روپے، ڈیرہ غازی خان میں موسمیاتی رصدگاہ اور بائونڈری وال کی تعمیر کیلیے ایک کروڑ 3 لاکھ 90 ہزار روپے، کلپانی نالہ مردان کیلیے سیلاب کی اطلاع دینے والے سسٹم کے قیام کیلیے 5 کروڑ 70 لاکھ روپے اور پاک سیکرٹریٹ نمبر II راولپنڈی میں سکیورٹی آلات کی تنصیب کیلیے 50 لاکھ روپے مختص کئے گئے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔