سندھ حکومت متحدہ سے رابطے جاری رکھے، صدر زرداری کی ہدایت

اسٹاف رپورٹر  جمعرات 13 جون 2013
سندھ کے بجٹ پر متحدہ کو بھی اعتماد میں لیا جائے، متوقع سیلاب اور بارشوں سے بچاؤ کے انتظامات کیے جائیں، قائم علی شاہ سے بات چیت۔ فوٹو: فائل

سندھ کے بجٹ پر متحدہ کو بھی اعتماد میں لیا جائے، متوقع سیلاب اور بارشوں سے بچاؤ کے انتظامات کیے جائیں، قائم علی شاہ سے بات چیت۔ فوٹو: فائل

کراچی: صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ جمہوری نظام میں مسائل ڈائیلاگ کے ذریعے حل ہوتے ہیں۔

مفاہمتی پالیسی کے سبب آج ملک میں جمہوری نظام مضبوط اور مستحکم ہوچکا ہے، سندھ حکومت عوامی مسائل کے حل اور جمہوری نظام کی مضبوطی کے لیے متحدہ قومی موومنٹ سمیت تمام سیاسی قوتوں سے بات چیت کا عمل جاری رکھے، کراچی میں قیام امن کے لیے سخت ترین اقدامات کیے جائیں اور جرائم پیشہ عناصر، بھتہ خوروں اور ٹارگٹ کلرز کے خاتمے کے لیے سخت ٹارگیٹڈ آپریشن کا سلسلہ جاری رکھا جائے ۔ وہ بدھ کو صدارتی کیمپ آفس بلاول ہائوس میں وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے ملاقات میں گفتگو کررہے تھے۔

ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے صدر آصف علی زرداری کو صوبے کی سیاسی صورتحال ، ایم کیو ایم سمیت دیگر پارلیمانی جماعتوں سے رابطے، صوبے کے آئندہ مالی سال کے بجٹ کی سفارشات سمیت سندھ خصوصا کراچی میں امن وامان کی موجودہ صورتحال اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی جانب سے جرائم پیشہ افراد کے خلاف جاری ٹارگیٹڈ کارروائیوں سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی ۔ ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ نے صدر مملکت کو سندھ کابینہ میں توسیع، نئے وزراء کی شمولیت اور وزراء کو تفویض کیے جانے والے قلمدانوں کے حوالے سے بھی آگاہ کیا۔ ذرائع کے مطابق صدر نے وزیراعلیٰ سندھ کو ہدایت کی کہ سندھ کابینہ میں توسیع کا عمل جلد از جلد مکمل کرلیا جائے۔

صدر نے وزیراعلیٰ کو ہدایت کی کہ سندھ کے نئے مالی سال کے بجٹ کے حوالے سے ایم کیو ایم سمیت تمام پارلیمانی جماعتوں سے مشاورت کی جائے اور عوامی مسائل کے حل کے لیے زیادہ سے زیادہ منصوبوں کو نئے بجٹ میں شامل کیا جائے ۔ اس موقع پر صدر نے کہا کہ کراچی ملک کا معاشی حب ہے، کراچی میں عوام کے جان ومال کا تحفظ سندھ حکومت کی اولین ترجیح ہونی چاہیے۔

صدر نے وزیراعلیٰ سندھ کو ہدایت کی کہ کراچی میں قیام امن کے لیے جرائم پیشہ افراد کے خلاف سخت ترین ایکشن لیا جائے ۔ صدر نے کہا کہ مفاہمتی پالیسی کے تحت ایم کیو ایم سمیت تمام سیاسی جماعتوں سے رابطے جاری رکھے جائیں اور تمام مسائل کو بات چیت کے ذریعے حل کیا جائے ۔ صدر نے وزیراعلیٰ سندھ کو مزید ہدایت کی کہ سندھ میںآئندہ متوقع بارشوں اور سیلاب سے بچائو کے لیے تمام انتظامات کو مکمل کرلیا جائے ۔ ذرائع کے مطابق صدر سے وزیراعلیٰ سندھ کی ملاقات کے بعد سندھ کابینہ میں جلد توسیع کی جائے گی ، مزید 6 سے 7 وزراء سندھ کابینہ میں شامل کیے جائیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔