- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3سال کا نیا پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
- قُرب الہی کا حصول
کراچی حصص مارکیٹ، بجٹ اقدامات پر بھاری سرمایہ کاری، 433 پوائنٹس کا اضافہ
کراچی: کراچی اسٹاک ایکس چینج کی تجارتی سرگرمیوں کو وفاقی بجٹ اقدامات نے ریکارڈ سطح تک توسیع دیدی ہے۔
بعدازاعلان بجٹ اسٹاک ایکس چینج میں ریکارڈ نوعیت کی تیزی سے انڈیکس 22757 پوائنٹس کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا، تیزی کے باعث59 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں 1 کھرب 1 کروڑ 87 لاکھ34 ہزار979 روپے کا اضافہ ہوگیا، نئے وفاقی بجٹ میں اسٹاک ایکس چینج پر کوئی نیا ٹیکس عائد نہ ہونے، کارپوریٹ سیکٹر کے لیے نرمی، اتصالات سے80 کروڑ ڈالر کی وصولی اور تھری جی لائسنس کی نیلامی کی تجاویز نے سرمایہ کاروں کے حوصلے بلند کیے۔
ٹریڈنگ کے دوران مقامی کمپنیوں، بینکوں ومالیاتی اداروں، این بی ایف سیز اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے مجموعی طور پر1 کروڑ22 لاکھ2 ہزار778 ڈالر کا انخلا کیا گیا لیکن اس کے باوجودتمام دورانیے میں مارکیٹ مثبت زون میں رہی کیونکہ غیر ملکیوں کی جانب سے74 لاکھ48 ہزار 318 ڈالر، میوچل فنڈز 47 لاکھ40 ہزار552 ڈالر اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے13 ہزار908 ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ کارپوریٹ سیکٹر کیلیے 5 سال میں1فیصد سالانہ کے ساتھ ٹیکس میں5فیصد کمی کے فیصلے، سرکلر ڈیٹ 60 یوم ختم کرنے کے اقدامات اور پبلک سیکٹرڈیولپمنٹ پروگرام کیلیے زیادہ رقم مختص کرنے سے سیمنٹ، آئل، انرجی اور ٹیلی کام سیکٹر میں خریداری زوروں پر رہی،کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 433.15 پوائنٹس اضافے سے22757.72 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 390.61 پوائنٹس بڑھ کر 17787.71 اور کے ایم آئی30 انڈیکس800.32 پوائنٹس کے اضافے سے 38747.31 ہو گیا۔
کاروباری حجم بدھ کی نسبت 33.62 فیصد زائد رہا،مجموعی طور پر 47 کروڑ 9 لاکھ 36 ہزار10 حصص کے سودے ہوئے، کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ 393 کمپنیوں تک محدود رہا جن میں232 کے بھاؤ میں اضافہ، 133 کے داموں میں کمی اور26 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔