- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3سال کا نیا پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
- قُرب الہی کا حصول
فواد عالم کے بعد اعزاز چیمہ بھی پرفارمنس کے باوجود نظرانداز
لاہور: ڈومیسٹک کرکٹ میں فواد عالم کے ساتھ فاسٹ بولر اعزاز چیمہ کو بھی مسلسل پرفارمنس کے باوجود نظر انداز کیا جارہا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق قومی فاسٹ بولر اعزاز چیمہ لاہور بلیوز کی جانب سے 7 میچز میں 44 وکٹ کے ساتھ اس وقت قائد اعظم ٹرافی کے ٹاپ وکٹ ٹیکر بولر بن چکے ہیں اور ان کی بہترین بولنگ 40 رنز دے کر 6 وکٹ ہیں، وہ پانچ بار ایک اننگزمیں مخالف ٹیم کے کیمپ میں ہلچل مچانے کا اعزاز رکھتے ہیں لیکن اس کے باوجود انہیں نظرانداز کیا جارہا ہے۔
اعزاز چیمہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس قائداعظم ٹرافی کے بہترین بولر کا ایوارڈ ملا اور اس سال کی کارکردگی بھی سب کے سامنے ہے، فٹ اور بھرپور فارم میں ہوں، سخت محنت اور عمدہ کارکردگی کے باوجود کیوں منتخب نہیں کیا جارہا، جب قومی ٹیم میں نام نہیں آتا تو پریشان ضرور ہوتا ہوں لیکن ہمت ہارنے والوں میں سے نہیں اور کرکٹ چھوڑنے کا ہرگز نہیں سوچ رہا، جب تک دم اور جذبے جوان ہیں، کھیل جاری رکھنے کا ارادہ کیا ہواہے۔
فاسٹ بولر کا کہنا ہے کہ میری بڑھتی عمر کا کھیل سے تعلق نہیں، مصباح الحق کی مثال سب کے سامنے ہے، اصل چیز فٹنس اور فارم ہے، جب تک پرفارمنس ہورہی ہے ، اس وقت تک ملک کی نمائندگی کا بھی ضرور موقع ملنا چاہیے۔ پی ایس ایل میں کوئٹہ کی طرف سے کھیل چکا ہوں، اس بار بھی یقین ہے کہ کسی فرنچائز کی ٹیم سے چانس ملے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ بہت خوشی ہے کہ ساتھی بولر محمد عباس نے دبئی کی کنڈیشنز میں جس طرح شاندار بولنگ کرکے قومی ٹیم کی جیت میں کردار ادا کیا، اس سے ثابت ہوتا ہے کہ وکٹیں لینے کے لیے زیادہ رفتار نہیں بلکہ اچھی لائن اور لینتھ کی ضرورت ہوتی ہے۔
واضح رہے 29 سالہ چیمہ 7 ٹیسٹ، 14 ون ڈے اور 5 ٹی ٹوئنٹی میں بھی ملک کی نمائندگی کرچکے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔