- پٹرولیم ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن کمپنیوں نے سبسڈی مانگ لی
- پاکستان کی سعودی سرمایہ کاروں کو 14 سے 50 فیصد تک منافع کی یقین دہانی
- مشرق وسطیٰ کی بگڑتی صورتحال، عالمی منڈی میں خام تیل 3 ڈالر بیرل تک مہنگا
- انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی پر محمد عامر کے ڈیبیو جیسے احساسات
- کُتا دُم کیوں ہلاتا ہے؟ سائنسدانوں کے نزدیک اب بھی ایک معمہ
- بھیڑوں میں آپس کی لڑائی روکنے کیلئے انوکھا طریقہ متعارف
- خواتین کو پیش آنے والے ماہواری کے عمومی مسائل، وجوہات اور علاج
- وزیر خزانہ کی چینی ہم منصب سے ملاقات، سی پیک کے دوسرے مرحلے میں تیزی لانے پر اتفاق
- پولیس سرپرستی میں اسمگلنگ کی کوشش؛ سندھ کے سابق وزیر کی گاڑی سے اسلحہ برآمد
- ساحل پر گم ہوجانے والی ہیرے کی انگوٹھی معجزانہ طور پر مل گئی
- آئی ایم ایف بورڈ کا شیڈول جاری، پاکستان کا اقتصادی جائزہ شامل نہیں
- رشتہ سے انکار پر تیزاب پھینک کر قتل کرنے کے ملزم کو عمر قید کی سزا
- کراچی؛ دو بچے تالاب میں ڈوب کر جاں بحق
- ججوں کے خط کا معاملہ، اسلام آباد ہائیکورٹ نے تمام ججوں سے تجاویز طلب کرلیں
- خیبرپختونخوا میں بارشوں سے 36 افراد جاں بحق، 46 زخمی ہوئے، پی ڈی ایم اے
- انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں تنزلی، اوپن مارکیٹ میں معمولی اضافہ
- سونے کے نرخ بڑھنے کا سلسلہ جاری، بدستور بلند ترین سطح پر
- گداگروں کے گروپوں کے درمیان حد بندی کا تنازع؛ بھیکاری عدالت پہنچ گئے
- سائنس دانوں کی سائبورگ کاکروچ کی آزمائش
- ٹائپ 2 ذیا بیطس مختلف قسم کے سرطان کے ساتھ جینیاتی تعلق رکھتی ہے، تحقیق
آخری بار آئی ایم ایف کے پاس جارہے ہیں، اسد عمر
کراچی: وفاقی وزیرخزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ آخری بار آئی ایم ایف کے پاس جارہے ہیں جب کہ اگلے 7 سے 8 ماہ میں ڈالر کی قدر میں 26 ،27 فیصد کمی ہوگی۔
کراچی میں پاکستان اسٹاک مارکیٹ کا دورہ کرنے کے بعد ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیرخزانہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ اسٹاک مارکیٹ کی قیادت زبردست کام کررہی ہے اور اسٹاک مارکیٹ میں بہترین گروتھ ہے، کاروبار میں اتار چڑھاو آتے رہتے ہیں لیکن سرمایہ کاروں میں اعتماد اسٹاک مارکیٹ کے لیے ضروری ہے، اکانومی بڑھے گی تو اسٹاک مارکیٹ بھی بڑھی گی البتہ کوئی خطرے کی گھنٹی نہیں بج رہی، میڈیا میں اسٹاک مارکیٹ کی صورتحال بہت خراب نظر آرہی ہے مگر ایسا کچھ نہیں ہے۔
اسد عمر کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کاروبار کرنا بہت مہنگا کردیا ہے، مارکیٹ میں سرمایہ کاری ٹیکسیشن کی وجہ سے کم ہے تو اسے ٹھیک ہونا چاہیے اور ہمیں سرمایہ کاری کے ماحول کو مجموعی طور پر بہتر کرنا ہے جب کہ پاکستان کی برآمدات بڑھا رہے ہیں اور درآمدات کو کم کرنے کے لیے اقدامات کئے ہیں تجارتی خسارہ اس سے مزید کم ہوگا، ٹیکس نیٹ کو بڑھانے کے لیے بھرپور اقدامات کررہے ہیں، کیپیٹل مارکیٹ کی بہتری کے لیے بھی کام کریں گے۔
وزیرخزانہ نے کہا کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ڈھائی ارب ڈالر سے بڑھ کر18 ارب ڈالر ہوگیا ہے، تیزی سے دیوالیہ ہونے جارہے تھے، کرنٹ اکاؤنٹ خسارے اور بیرونی ادائیگیوں کے ساتھ پاکستان کو27 ارب ڈالر کی ضرورت تھی، مانیٹری اور مالیاتی اقدامات سے خسارے کو کم کیا جب کہ اس سال پاکستان کو 9 ارب ڈالر کی بیرونی ادائیگیاں کرنی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم آخری بار آئی ایم ایف کے پاس جارہے ہیں اور 7 سے 8 ماہ میں ڈالر کی قدر میں 26 ،27 فیصد کمی ہوگی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔