امریکا کا روس سے ایٹمی ہتھیاروں کا معاہدہ ختم کرنے کا اعلان

ویب ڈیسک  اتوار 21 اکتوبر 2018
امریکا اور روس کے درمیان ایٹمی ہتھیاروں کا معاہدہ 1987 میں طے پایا تھا۔ فوٹو : فائل

امریکا اور روس کے درمیان ایٹمی ہتھیاروں کا معاہدہ 1987 میں طے پایا تھا۔ فوٹو : فائل

 واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس سے کیے گئے برسوں پرانے درمیانے درجے کے ایٹمی ہتھیاروں سے متعلق معاہدے کو منسوخ کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ روس کافی عرصے سے ایٹمی معاہدے کی شقوں کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔ میں حیران ہوں کہ سابق صدر اوباما نے اس خلاف ورزی پر روسی صدر سے بات کیوں نہیں کی اور معاہدے کو کیوں جاری رکھا۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید کہا کہ امریکا روس کو ایٹمی ہتھیاروں سے متعلق معاہدے کی خلاف ورزی اور نئے ہتھیاروں کی تیاری کی اجازت نہیں دے سکتا۔ امریکا معاہدے پر اول دن سے عمل پیرا رہا اور معاہدے کی مکمل پاسداری کی لیکن اب یہ یک طرفہ معاہدہ مزید نہیں چل سکتا۔

امریکا اور روس کے درمیان 1987 میں درمیانی رینج کے ایٹمی ہتھیاروں سے متعلق ایک معاہدہ طے پایا تھا جس پر اُس وقت کے امریکی صدر رونالڈ ریگن اور روس کے صدر میخائل گورباچوف نے دستخط کیے تھے۔

اس معاہدے کے تحت دونوں ممالک نے فیصلہ کیا تھا کہ زمین سے مار کرنے والے 300 سے 3 ہزار 4 سو میل تک کی رینج والے بیلسٹک اور کروز میزائلوں کو ختم کردیا جائے گا اور آئندہ اس رینج کے میزائل نہیں بنائے جائیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔