اردن کا اسرائیل سے 25 سالہ امن معاہدہ ختم کرنے کا اعلان

ویب ڈیسک  پير 22 اکتوبر 2018
اسرائیل اور اردن کے درمیان امن معاہدہ کی توسیع کی معیاد رواں برس ختم ہوگی۔ فوٹو : فائل

اسرائیل اور اردن کے درمیان امن معاہدہ کی توسیع کی معیاد رواں برس ختم ہوگی۔ فوٹو : فائل

عمان: اردن نے 25 سالہ امن معاہدے کی توسیع سے انکار کرتے ہوئے اسرائیل کو البقورہ اور الغمر کے علاقوں میں فصلیں کاشت کرنے سے روکنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنی ٹویٹ میں اردن کے بادشاہ عبداللہ دوم کا کہنا ہے کہ اسرائیل سے کیے گئے امن معاہدے کی توسیع نہیں کریں گے جس کے بعد اسرائیل اردن کے زرخیز علاقوں البقورا اور الغمر کی زمینوں کو زراعت کے لیے استعمال نہیں کرسکے گا۔

اردن کے بادشاہ کا مزید کہنا تھا کہ مذکورہ بالا دونوں علاقے ہماری اولین ترجیح ہیں اور اپنی ترجیحات کے مطابق ہر وہ فیصلہ کریں گے جو اردن اور اردن کے شہریوں کے لیے سودمند ہو۔ اب ان علاقوں کی زرخیزی سے اردن کے شہری مستفید ہوں گے۔

اردن اور اسرائیل کے درمیان 1994 میں امن معاہدہ طے پایا تھا جس کے تحت اردن کے علاقے الغمر کی 405 ہیکٹر زمین اور ایک چھوٹے علاقے البقورہ کو 25 سال کی لیز پر اسرائیل کو دے دیا گیا تھا۔ ان زمینوں پر اسرائیلی شہری کاشت کرسکتے ہیں۔

اس زرخیز علاقے کا انتظام امن معاہدے کے تحت چلایا جاتا ہے جس میں اردن کی ملکی سلامتی کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے اسرائیل اس زمین کو نجی اونر شپ کے تحت استعمال کرتا ہے۔ 25 سالہ اس معاہدے کے اختتام کی صورت میں 12 ماہ کا نوٹس دینا ہوگا۔

اسرائیل اور اردن کے درمیان اس معاہدے کی توسیع کے لیے 25 اکتوبر کو معیاد ختم ہورہی ہے لیکن اس سے قبل ہی اردن نے اسرائیل کو معاہدے کی منسوخی سے آگاہ کردیا ہے۔ تاہم اسرائیل معاہدے کی توسیع کا خواہاں ہے اور اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اس معاملے پر جلد اردن کا دورہ کریں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔