سوال اٹھ رہے ہیں کیا پاکستان کے عوام بھی غدار ہیں، نوازشریف

محمد ہارون  پير 22 اکتوبر 2018
غداری جیسا سنگین الزام ناقابل تصور ہے، نوازشریف

غداری جیسا سنگین الزام ناقابل تصور ہے، نوازشریف

لاہور: مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد نوازشریف کا کہنا ہے کہ غداری جیسا سنگین الزام ناقابل تصور ہے اور سوال اٹھ رہے ہیں کیا پاکستان کے عوام بھی غدار ہیں۔ 

سابق وزیراعظم نوازشریف کی جانب سے غداری کیس میں لاہور ہائی کورٹ میں جمع کیے گئے جواب کی کاپی ایکسپریس نیوز کو موصول ہوگئی جس میں مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد نے موقف اختیار کیا کہ غداری جیسا سنگین الزام ناقابل تصور ہے جب کہ میرے ذہن میں کئی سوال اٹھ رہے ہیں، کیا پاکستان کے عوام بھی غدار ہیں۔

عدالت میں جمع کروائے گئے جواب میں نوازشریف کا کہنا تھا کہ ضمنی انتخابات میں سب سے زیادہ ووٹ ملے، کیا یہ الزام کروڑوں پاکستانیوں پر نہیں، مجھے وزیراعظم بنانے والے کروڑوں پاکستانیوں کی حب الوطنی مشکوک ہے، کیا ملک کو ناقابل تسخیر بنانے والا غدار ہوتا ہے، کیا ملک کو دہشتگردی سے نجات دینے والا غدار ہوتا ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں؛ بغاوت کیس؛ نوازشریف اور شاہدخان عباسی نے جواب جمع کرادیا

نوازشریف نے کہا کہ پاکستان کی سب سے بڑی عدالت نے ایک ڈکٹیٹر کے اقدام کو غیر آئینی قراردے کر غداری  کا مقدمہ چلانے کا کہا، اس مقصد کے لیے خصوصی عدالت بنی، کسی کو معلوم ہے کہ وہ ڈکٹیٹر کہاں ہے، کب سے وہ پاکستان کے نظام انصاف کا مذاق اڑا رہا ہے، وقت آگیا ہے کہ کسی شہری کی پاکستانیت کی توہین کو بھی قابل سزا جرم قرار دیا جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔