مقبوضہ کشمیر میں بھارتی سیکیورٹی اداروں کے مظالم

ایڈیٹوریل  منگل 23 اکتوبر 2018
کشمیریوں کے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے‘ عالمی برادری کو بھی اس کا نوٹس لینا چاہیے۔ فوٹو: فائل

کشمیریوں کے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے‘ عالمی برادری کو بھی اس کا نوٹس لینا چاہیے۔ فوٹو: فائل

بھارت کے زیر قبضہ کشمیر میں تحریک آزادی کی داستان کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے‘ بھارت کی مرکزی حکومت‘ ریاستی حکومت اور سیکیورٹی ادارے وہاں جو کچھ کر رہے ہیں‘ اس کی روداد عالمی اور پاکستانی میڈیا میں شایع ہوتی رہتی ہے۔ یہاں تک بھارتی میڈیا بھی اس پر اپنی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتا رہتا ہے۔

پاکستان چونکہ کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کی سیاسی اور سفارتی حمایت کرتا ہے‘ اس لیے بھارت کے پالیسی ساز پاکستان کو بھی نقصان پہنچانے کے لیے اقدامات کرتے رہتے ہیں‘ بھارتی فوج اکثر اوقات لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کرتی رہتی ہے‘ بھارتی فوج کی اس جارحیت کا نشانہ لائن آف کنٹرول کے قریب آباد زیادہ دیہاتی بنتے رہتے ہیں جب کہ ریاستی پولیس اور بھارتی فوج عام کشمیریوں کے ساتھ انتہائی ظالمانہ سلوک کرتی ہے۔

آج کل بھارتی فوج اور ریاستی پولیس مقبوضہ کشمیر میں تشدد کی نئی تاریخ رقم کر رہی ہے۔ اخباری اطلاعات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں تازہ ترین مختلف واقعات میں 14افراد شہید، 50 سے زائد زخمی ہوگئے، جب کہ تین بھارتی فوجی بھی مارے گئے ۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق فوج ، سینٹرل ریزو پولیس فورس اور سیشل آپریشن گروپ نے لارو میں محاصرے اور تلاشی کی ایک مشترکہ کارروائی کے دوران ایک رہائشی مکان کو بارودی موادکے ذریعے تباہ کر دیا جس کے ملبے سے3 نوجوانوں کی لاشیں برآمد ہوئیں۔

آپریشن کے بعد علاقے کے لوگ جب تباہ شدہ مکان کا ملبہ ہٹا رہے تھے تو بھارتی فوج کی طرف سے نصب کیا گیا باقی بارودی مواد بھی پھٹ گیا جس مزید 6کشمیری نوجوان شہید ہوگئے قبل ازیں اسی علاقے میںایک جھڑپ میں تین بھارتی فوجی ہلاک جب کہ دو مجاہدین شہید ہوگئے۔ ضلع کولگام میں کرفیو لگا دیا ہے جب کہ انٹرنیٹ سروس بھی معطل کر دی گئی۔ ادھر حریت قیادت نے بھارتی مظالم کے خلاف مقبوضہ وادی میں مکمل ہڑتال کا اعلان کر دیا ہے۔

پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جانب سے کشمیریوں کے قتل عام اور تشدد کی پر زور مذمت کی ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ بھارتی قابض فورسز کی بربریت جاری ہے، مقبوضہ کشمیر لہو لہو ہے‘ پاکستان کو معصوم کشمیریوں کی شہادت پر شدید تشویش ہے۔ کشمیریوں کے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے‘ عالمی برادری کو بھی اس کا نوٹس لینا چاہیے۔

امریکا‘ برطانیہ اور روس جیسے طاقتور ممالک دباؤ ڈالیں تو مقبوضہ کشمیر میں مظالم بند ہو سکتے ہیں اور تنازعہ کشمیر کا کوئی حل بھی نکل سکتا ہے۔ پاکستان کو بھی عالمی سطح پر کشمیر کے حوالے سے لابنگ کرنی چاہیے تاکہ اس دیرینہ تنازعے کا کوئی قابل قبول حل نکل سکے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔