چھوٹی سی تقریب، بڑی خوشیاں!

سدرہ بانو ناگوری  منگل 23 اکتوبر 2018
اس بار سالگرہ گھر پر منائیں۔

اس بار سالگرہ گھر پر منائیں۔

 کراچی: چھوٹی چھوٹی خوشیاں منانا اور کسی خاص موقع پر گھر پر چھوٹی سی تقریب کا اہتمام کرنا آپ کے لیے ڈھیر ساری مسرتوں اور خوش گوار یادوں کا سبب بن سکتا ہے۔

جب بات ہو آپ کے بچوں کی تو یقیناً آپ اپنی خوشی کا بھرپور طریقے سے اظہار کرنا چاہیں گے۔ سبھی والدین کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ بچوں کی سال گرہ، امتحان میں ان کی کام یابی، کھیل کے میدان سے فاتح بن کر لوٹنے پر یا ایسے ہی کسی دوسرے پُرمسرت موقع پر خوشی کا اہتمام کریں۔

جب بچے شعور کی عمر کو پہنچ جائیں تو ان کے دلوں میں یہ خواہش پیدا ہوتی ہے کہ ماں باپ ان کی ہر خوشی میں شریک ہوں، ان پر توجہ دیں اور ان کی سال گرہ بھی اہتمام کے ساتھ منائی جائے، بڑی دعوت ہو جس میں ان کے عزیز و اقارب اور طالبِ علم ساتھیوں کو بہ طور خاص دعوت دے کر بلایا جائے۔

کھاتے پیتے گھرانوں میں تو سال گرہ دھوم دھام سے منائی جاتی ہے، مگر اکثر متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے بچوں کو اپنے والدین سے شکایت ہوتی ہے کہ ان کی سال گرہ پر کوئی اہتمام نہیں کیا گیا۔ بچوں کی خوشیاں کسے عزیز نہیں ہوتیں؟

والدین تو ان پر صدقے واری جاتے ہیں، مگر ماہانہ بجٹ اور بچت پر بھی نظر رکھنا ہوتی ہے۔ اور یہ ضروری بھی ہے۔ آج ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ کم بجٹ میں سال گرہ کیسے منائی جائے کہ بچے بھی خوش ہوجائیں اور ماں باپ کو بھی نئی زندگی مل جائے۔ کسی کمرے یا صحن میں جہاں آپ کو آسانی ہو اس کی مناسب سجاوٹ کریں اور یہ کام خود اپنے ہاتھوں سے انجام دیں۔

والدین کا یہ عمل آپس میں پیار بڑھانے اور اپنائیت کا احساس جگانے کا باعث بنے گا۔ آپ اس حوالے سے رنگ برنگے غباروں اور لائٹوں کے علاوہ دیگر سجاوٹ کی چیزیں اپنی جیب کے مطابق استعمال کر سکتے ہیں۔ خاتون جانتی ہیں کہ سال گرہ میں سب سے زیادہ اہمیت کیک کی ہوتی ہے۔ اگر ٹیبل پر کیک نہیں تو جیسے کچھ بھی نہیں، کیوں کہ سال گرہ کے کیک کے بغیر تقریب کا تصور ہی ادھورا ہے۔

اس میں کوئی شک نہیں کہ ہماری بیکریوں پر طرح طرح کے منفرد اور ذائقے دار کیک ملتے ہیں، لیکن یہ منہگے ہوتے ہیں اور اکثر تقریب کے شرکاء کی تعداد کو مدنظر رکھ کر کیک کا آرڈر دینا پڑتا ہے جو ہماری جیب پر خاصا بھاری پڑ سکتا ہے۔

ایک یا دو پونڈ کا کیک ایک فیملی کے چند ممبران کے لیے تو کافی ہو سکتا ہے مگر جب بچے کے رشتے دار اور دوست بھی تقریب میں موجود ہوں تو پھر سبھی کا خیال رکھنا پڑتا ہے۔ اس کے مقابلے میں گھر میں بنائے جانے والے کیک پر خرچ بھی کم آتا ہے اور خاتون خانہ کو کھانے پینے کی اشیا کی تیاری میں اپنی مہارت دکھانے کا موقع بھی مل جاتا ہے۔

سب سے بڑھ کر یہ کہ ایک ماں کی حیثیت سے بچے کے لیے خود اپنے ہاتھوں سے کیک کی تیاری نہ صرف محبت اور پیار کا بہترین اظہار ہو گا بلکہ یہ سب اہلِ خانہ کو ایک دوسرے کے قریب لانے کا ایک بہانہ بھی ہے۔ اس کے ساتھ یہ بچے کو والدین کی توجہ اور بھرپور محبت کا احساس دلائے گا۔ گھر پر آپ بچوں کی پسند کو مدنظر رکھتے ہوئے سادہ کیک تیار کرسکتی ہیں جس کا فارمولا پیشِ خدمت ہے۔

اجزا:

انڈے…4 عدد

پسی ہوئی چینی…8 کھانے کے چمچے

میدہ …6 کھانے کے چمچے

کوکو پاؤڈر…2 کھانے کے چمچے

فریش کریم…2 پیکٹ (400 گرام)

انناس کا سیرپ…4 کھانے کے چمچے

چاکلیٹ…1 بڑا ٹکڑا

پائن ایپل کے ٹکڑے… حسب ضرورت

چاکلیٹ ساس…6 کھانے کے چمچے

میدہ اور کوکو پاؤڈر ملاکر خوب اچھی طرح چھان لیں۔ انڈوں کی سفیدی اور زردی الگ الگ کرلیں۔ پہلے چاروں انڈوں کی سفیدی بیٹ کریں، پھر اس میں پسی ہوئی چینی ڈالیں اور دوبارہ بیٹ کریں، اس کے بعد چاروں زردیاں ڈال کر دوبارہ بیٹ کریں پھر اس میں مکس کیا ہوا میدہ اور کوکو پاؤڈر ڈالیں، اس سارے آمیزے کو اچھی طرح سے مکس کرکے پین میں ڈال دیں اور  180 منٹ پر بیک کریں، اگر اوون کی سہولت نہیں ہے تو آپ اسے پتیلے میں بھی ہلکی آنچ پر پکا سکتی ہیں، لیکن اس کے لیے آپ کو ڈھائی سے تین گھنٹے درکار ہوں گے۔

کیک بناکر اسے ٹھنڈا کرلیں۔ درمیان میں سے دو حصے کریں۔ ایک حصے پر 2 کھانے کے چمچے پائن اپیل سیرپ ڈالیں، ہاف کریم کو پھیلا کر لگائیں، چاکلیٹ ساس 2 کھانے کے چمچے لگائیں، اس کے اوپر دوسرا حصہ رکھیں، بچا ہوا سیرپ ڈالیں، کریم کو پھیلا کر چاروں طرف اس طرح لگائیں کہ کیک نظر نہ آئے۔ چاکلیٹ ساس لگائیں اور باقی بچی ہوئی کریم کو نوزل میں ڈال کر کیک کے اوپر کوئی بھی ڈیزائن سا بنالیں۔ ان ڈیزائنوں پر پائن ایپل کے ٹکڑے رکھیں اور چاکلیٹ کے بڑے ٹکڑے کو کیک سے ذرا اوپر کرکے کدوکش کرتے ہوئے پورے کیک پر پھیلادیں اور فریج میں ٹھنڈا کرنے کے لیے رکھ دیں۔

اس کے ساتھ آپ فنگر چپس اور آلو کے کباب بھی بناسکتی ہیں۔ یہ چیزیں بھی بچے شوق سے کھاتے ہیں۔ بازار سے کوئی مشروب منگوانے کے بجائے گھر میں ہی کسی پھل کا جوس بنالیں۔ یہ تو کھانے پینے کی تیاری تھی۔ اب آپ اپنے بچے اور مہمانوں کے ساتھ خوشیاں منائیں اور یہ گیت گائیں۔

تم جیو ہزاروں سال

یہ میری ہے آرزو

ہیپی برتھ ڈے ٹو یو

ہیپی برتھ ڈے ٹو یو

آپ کے بچے کے چہرے پر پھیلی ہوئی یہ مسکراہٹ آپ کو نہال کردے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔