گرڈ اسٹیشن میں آتشزدگی؛ کلفٹن اور ڈیفنس میں بجلی کا طویل بریک ڈاؤن

اسٹاف رپورٹر  اتوار 16 جون 2013
گرڈ اسٹیشن کا عملہ جان بچانے میں کامیاب، پانی کا بحران شدید ہوگیا، جنریٹرز ویوپی ایس جواب دے گئے، بجلی بحالی میں کئی روز لگیں گے، کے ای ایس سی کا بدلتا موقف۔   فوٹو: فائل

گرڈ اسٹیشن کا عملہ جان بچانے میں کامیاب، پانی کا بحران شدید ہوگیا، جنریٹرز ویوپی ایس جواب دے گئے، بجلی بحالی میں کئی روز لگیں گے، کے ای ایس سی کا بدلتا موقف۔ فوٹو: فائل

کراچی:  کلفٹن گرڈ اسٹیشن میں آتشزدگی سے کلفٹن اور ڈیفنس کے بیشتر علاقوں سمیت شیریں جناح کالونی، کیماڑی، مچھر کالونی اور ماڑی پور سمیت شہر کے بڑے حصے میں صبح 8 بجے بجلی کی فراہمی مکمل طور پر معطل ہوگئی جو رات گئے تک بحال نہیں کی جاسکی تھی متاثرہ علاقوں میں پینے کے پانی کا شدید بحران پیدا ہوگیا۔

آتشزدگی سے5 پاور ٹرانسفارمرز مکمل طور پر جل گئے اور27 فیڈرز سے بجلی کی فراہمی مکمل طور پر معطل ہوگئی تھی، ذرائع کے مطابق متاثرہ علاقوں میں بجلی کی فراہمی معمول پر لانے میں کئی روز لگ سکتے ہیں، تفصیلات کے مطابق صبح 8 بجے کلفٹن گرڈ اسٹیشن میں اچانک آگ بھڑک اٹھی اور وہاں ڈیوٹی پر موجود سیکیورٹی گارڈ اور عملہ بمشکل اپنی جان بچانے میں کامیاب ہوا فائر بریگیڈ طلب کیے جانے تک گرڈ اسٹیشن کے5 پاور ٹرانسفارمرز بری طرح جل چکے تھے، ذرائع نے بتایا کہ کے ای ایس سی کی جانب سے گرڈ اسٹیشن پر آگ بجھانے کا مناسب انتظام نہیں تھا جس کی وجہ سے وہاں موجود عملہ اور سیکیورٹی گارڈز کی زندگیاں بھی خطرے میں پڑ گئیں۔

آتشزدگی کے نتیجے میں کلفٹن اور ڈیفنس کا بڑا حصہ شیریں جناح کالونی، مسان، کیماڑی، مچھر کالونی، ماڑی پوری روڈ سمیت شہر کے ایک بڑے علاقے کے لاکھوں مکین مسلسل 16 گھنٹے بجلی سے محروم رہے، متاثرہ علاقوں میں پینے کے پانی کا بھی شدید بحران پیدا ہوگیا تھا، شدید گرمی میں بجلی اور پانی کے بغیر شہریوں کی زندگی اجیرن ہوگئی۔

متعدد شہری دیگر علاقوں میں رہائش پذیر اپنے عزیز اور رشتے داروں کے گھر منتقل ہونے پر مجبور ہوگئے جبکہ کلفٹن اور ڈیفنس میں گھروں اور رہائشی عمارتوں میں نصب بیک اپ جنریٹرز اور یوپی ایس بھی ناکارہ ہوگئے، کے ای ایس سی کی جانب سے میڈیا پر مسلسل گمراہ کن اطلاعات نشر کی جارہی تھیں، کے ای ایس سی کے ترجمان نے ابتدا میں دعویٰ کیا کہ شام تک متاثرہ فیڈرز کو متبادل ذرائع سے بحال کردیا جائے گا تاہم رات گئے 90 فیصد متاثرہ علاقہ بجلی کی فراہمی سے محروم تھا۔

متاثرہ شہریوں نے ایکسپریس کے دفتر فون کرکے بتایا کہ اگر کے ای ایس سی انتظامیہ فوری طور پر بجلی فراہم نہیں کرسکتی تو کم از کم شہریوں کو درست معلومات تو فراہم کرسکتی ہے انھوں نے کہا کہ اگر امکانی طور پر بجلی کی بحالی کا وقت یا دن بتادیا جائے تو وہ متبادل انتظامات کرسکتے ہیں تاہم گرڈ اسٹیشن میں آتشزدگی کے بعد سے کے ای ایس سی کے ترجمان مسلسل ذرائع ابلاغ کے ذریعے گمراہ کن معلومات فراہم کررہے ہیں جس کی وجہ سے متاثرین کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے، اس سلسلے میں کے ای ایس سی کا موقف معلوم کرنے کیلیے بار بار کوشش کی گئی لیکن کے ای ایس سی کے ترجمان سے رابطہ ممکن نہ ہوسکا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔