مبارک ولیج پر کیمیائی فضلے سے سمندر آلودہ آبی حیات کو خطرہ

گاڑھا اور سیال تارکول جیسا مادہ دور دور تک پھیل گیا جس سے تعفن پھیل گیا ہے۔


Staff Reporter October 26, 2018
گاڑھا اور سیال تارکول جیسا مادہ دور دور تک پھیل گیا جس سے تعفن پھیل گیا ہے۔ فوٹو: ایکسپریس

مبارک ولیج تک بہہ کر آنے والے تیل نے ساحلی پٹی کو آلودہ کردیا اور ماہی گیروں کی آبادی اور سمندری حیات کو بھی خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔

چرنا جزیرے کی جانب سے مبارک ولیج تک بہہ کر آنے والے تیل نے ساحلی پٹی کو آلودہ کردیا، گاڑھا اور سیال تارکول جیسا مادہ دور دور تک پھیل گیا جس سے تعفن پھیل گیا ہے اور ماہی گیروں کی آبادی اور سمندری حیات کو بھی خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔

 

کراچی سے حب بلوچستان کے درمیان آئل ریفائنریز اور پاور پلانٹس سے فضلے کے اخراج کی نگرانی اور تیل کے رساؤ کی روک تھام کے لیے موثر اقدامات نہ ہونے اور گڈانی شپ بریکنگ پر غیر محفوظ طریقے سے جہازوں کو توڑنے کا عمل پاکستان کی ساحلی آبادیوں کے ساتھ آبی حیات کے لیے بھی خطرہ بنی ہوئی ہیں۔

دریں اثنا بائیکو ریفائنری نے کراچی کے ساحلی مقامات پر تیل کے رساؤ کے بارے میں اپنے بیان میں کہا ہے کہ بائیکس ریفائنری کی تمام تنصیبات بشمول سمندر میں آئل ٹینکر سے ریفائنری تک خام تیل لانے والی زیر آب پائپ لاین (سنگل پوائنٹ موورنگ) بالکل محفوظ ہیں اور ان سے کسی قسم کے اخراج کا کوئی امکان نہیں ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں