- کراچی میں مشتعل شہریوں نے دو ڈاکوؤں کو زندہ جلادیا
- شاہین شاہ شادی کی تصاویر وائرل ہونے پر خفا
- پشاور پولیس لائنز دھماکا کیس کی تحقیقات میں بڑی پیشرفت
- اسلام آباد کے تفریحی پارک میں خاتون کے ساتھ اجتماعی زیادتی
- شیخ رشید کی حوالگی کیلیے کراچی کا ایس ایچ او صحافی بن کر اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچ گیا
- بھارت کا روسی پیٹرول کی ادائیگیاں ڈالر کے بجائے درہم میں کرنے کا فیصلہ
- کراچی کے طلبہ نے اسٹریٹ کرائمز کا حل پیش کردیا
- شیخ رشید کو سندھ منتقل کرنے کی درخواست مسترد
- آواز دہرے طریقے سے سرطان کا علاج کرسکتی ہے
- 500 لڑکیوں کے درمیان امتحان دینے والا واحد لڑکا پرچہ دیتے ہوئے بے ہوش!
- 133 نوری سال دور ستارے کے گرد رقص کرتے سیاروں کی ویڈیو جاری
- عمران خان جیل بھرو تحریک کے بجائے ڈوب مرو تحریک شروع کریں، مریم اورنگزیب
- ایران؛ حجاب نہ کرنے والی خواتین پر نئی سزاؤں کا اعلان
- حکومت کی آئی ایم ایف کو 300 ارب روپے کے نئے ٹیکسز لگانے کی یقین دہانی
- عمران خان کو جیل جانے کا شوق ہے تو وہ ضمانتیں کیوں کروا رہے ہیں، وزیر مملکت
- اتائی ڈاکٹر کا لوہے کی گرم راڈ سے نمونیہ کا علاج؛ نوزائیدہ بچی ہلاک
- قومی فاسٹ بولر نسیم شاہ ڈی ایس پی بن گئے
- جاسوسی غباروں کی پرواز؛ امریکی وزیر خارجہ نے چین کا دورہ ملتوی کردیا
- عمران خان کا جیل بھرو تحریک شروع کرنے کا اعلان
- امریکی صدر نے مسجد اقصیٰ کے حوالے سے اسرائیلی مؤقف مسترد کردیا
ایک ایونٹ میں ناکامی سے ٹیم بری نہیں ہوجاتی، واٹمور
بیٹسمینوں نے محنت تو بہت کی مگر کامیابی نہیں مل سکی، کوچ کی نرالی بات. فوٹو: فائل
برمنگھم: کوچ ڈیو واٹمور کا کہنا ہے کہ صرف ایک ایونٹ میں شکست سے ٹیم بری نہیں ہوجاتی، بیٹسمینوں نے محنت تو بہت کی مگر کامیابی نہیں مل سکی۔
کنڈیشنز سے واقفیت کا ایڈوانٹیج حاصل نہیں کرپائے، دوسری جانب کپتان مصباح الحق کا کہنا ہے کہ ایونٹ میں بولرز کی پرفامنس پاکستان کیلیے مثبت پوائنٹ ثابت ہوئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کے ہیڈ کوچ ڈیو واٹمور کا اصرار ہے کہ صرف ایک ایونٹ میں شکست کی وجہ سے ٹیم کو برا نہیں قرار دیا جاسکتا۔ انھوں نے کہا کہ ہم نے ٹورنامنٹ کے لیے کافی اچھی تیاری کی تھی مگر ہم سے کچھ غلطیاں ہوگئیں، پریکٹس میچز میں ہماری کارکردگی کافی بہتررہی، کنڈیشنز سے بھی واقفیت تھی لیکن اس کا کوئی ایڈوانٹج نہیں لے پائے، ہم سے زیادہ رنز ہی اسکور نہیں ہوپائے جبکہ وکٹیں دھڑا دھڑ گرتی رہیں، اس قسم کے مختلف ٹورنامنٹ میں وکٹ کو اچھی طرح جاننے کی ضرورت ہوتی ہے، انھوں نے واضح کیا کہ یہ صرف ایک خراب سیریز ہے، اس کا یہ مطلب نہیں کہ پوری ٹیم ہی بری ہوگئی ہے۔
ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہئے کہ ہم نے بھارت کو اس کے اپنے ملک میں 2-1 سے ون ڈے سیریز میں شکست دی ہے۔ واٹمور نے سلیکٹرز پر زوردیا کہ وہ ابھی سے ہی ورلڈ کپ 2015 کے لیے اسکواڈ کی تیاری شروع کردیں۔دوسری جانب کپتان مصباح الحق کا کہنا ہے کہ اس ٹورنامنٹ میں پاکستان کا مثبت پوائنٹ اس کی بولنگ ثابت ہوئی ہے، انھوں نے کہا کہ چیمپئنز ٹرافی میں بولنگ کافی بہتر رہی ہے، بولرز نے خود کو اچھی طرح مستحکم کیا ہے جوکہ پاکستان کیلیے حقیقت میں ایک پلس پوائنٹ ہیں۔ مصباح الحق نے بھارت کے ہاتھوں شکست کے بارے میں کہا کہ ہماری بیٹنگ اس بار پھر انتہائی مایوس کن رہی، ویسے اس میں کچھ موسم کا بھی ہاتھ ہے، کھیل کے بار بار رکنے سے ردھم ٹوٹ جاتا اور یہ آسان نہیں ہوتا ہے، ویسے بھی فارمیٹ ٹیموں کے لیے کافی مختصر تھا اگر آپ کا آغاز پر ہی کوئی دن اچھا نہ ہوتو آپ تقریباً ٹورنامنٹ سے باہر ہوجاتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔