واٹسن اور کلارک کے درمیان عدم اعتماد کی فضا ہے، کوچ

اسپورٹس ڈیسک  پير 17 جون 2013
اوپنر ٹیم میں واپسی کے بعد سے مکمل پروفیشنل انداز اختیار کیے ہوئے ہے، مکی آرتھر کا اعتراف۔ فوٹو: فائل

اوپنر ٹیم میں واپسی کے بعد سے مکمل پروفیشنل انداز اختیار کیے ہوئے ہے، مکی آرتھر کا اعتراف۔ فوٹو: فائل

سڈنی: آسٹریلین کوچ مکی آرتھر نے اعتراف کیا ہے کہ ایشز سیریز سے قبل سابق نائب کپتان شین واٹسن اور ٹیم کی موجودہ قیادت کے درمیان عدم اعتماد کی فضا ہے۔

مارچ میں بھارت کے دورے کے تیسرے ٹیسٹ میں دیگر تین پلیئرز کیساتھ باہر کیے جانیوالے سابق نائب کپتان واٹسن پر الزام ہے کہ انھیں اوپنر ڈیوڈ وارنر کیخلاف آرتھر کے ڈسپلنری طریقے کار پر غصہ تھا، اگرچہ آرتھر نے ان الزامات کی تردید کی ہے لیکن انھوں نے اقرار کیا کہ بھارت میں ٹیسٹ کے بعد واٹسن میں اب تک مکمل اعتماد بحال نہیں ہوسکا ہے ۔ انھوں نے مزید کہا کہ وہ واٹسن، کپتان مائیکل کلارک اور خود اپنے درمیان عدم اعتماد کو کم کرنے کی کوشش کررہے ہیں، تاہم آرتھر مزید کہتے ہیں کہ واٹسن، کلارک اور ان کے درمیان کھنچاؤ تصفیہ طلب ہے لیکن ٹیم میں واپسی کے بعد سے شین واٹسن نے مکمل پروفیشنل اندار اختیار کیے رکھا ہے۔

ٹیم کے اندر تنائو کی افواہوں کے تاثر کو زائل کرتے ہوئے آرتھر نے مزید کہا کہ ہمارے تمام پلیئرز کی توجہ پیر کو سری لنکا کیخلاف چیمپئنز ٹرافی کے اہم میچ پر مرکوز ہے اور تمام لوگوں نے اپنے مسائل کو پس پشت ڈال دیا ہے، دریں اثنا کلارک کرکٹ آسٹریلیا کے چیف ایگزیکٹیو جیمز سدرلینڈ سے متفق ہیں کہ وارنر کے ساتھ موجود پانچ پلیئرز کلنٹ میک کے، میتھیو ویڈ، مچل مارش، فلپ ہیوز اور گلین میکسویل بھی محسوس کرتے ہیں کہ وہ ٹیم کا مورال گرانے کا سبب بنے ہیں، سابق جنوبی افریقن کوچ کا کہنا ہے کہ وہ اپنے کیریئر کے سخت ترین دور سے گذر رہے ہیں اور بھارت میں آسٹریلیا کے ٹیسٹ تنازع کے بعد ان کیلیے تین ماہ چیلنج کی حیثیت رکھتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ ٹیم منیجمنٹ کو پلیئرز کا مکمل اعتماد حاصل ہورہا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔