جنسی ہراسانی الزام کا سامنا کرنے والے ’بابو جی‘ پہلی عدالتی جنگ ہار گئے

ویب ڈیسک  ہفتہ 27 اکتوبر 2018
پروڈیوسر ونتا نندا نے فیس بک پوسٹ کے ذریعے آلوک ناتھ پر جنسی زیادتی کا الزام لگایا تھا فوٹو:فائل

پروڈیوسر ونتا نندا نے فیس بک پوسٹ کے ذریعے آلوک ناتھ پر جنسی زیادتی کا الزام لگایا تھا فوٹو:فائل

ممبئی: بھارتی عدالت نے جنسی ہراسانی کا الزام لگانے والی پروڈیوسر کے خلاف اداکار آلوک ناتھ کی درخواست مسترد کردی۔

بالی ووڈ میں ’’سنسکاری بابوجی‘‘کے نام سے مشہور اداکار آلوک ناتھ  نے ممبئی کی سیشن عدالت میں خود پر جنسی زیادتی اورریپ کا الزام لگانے والی پروڈیوسر اور مصنفہ ونتا نندا کے خلاف درخواست دائر کی تھی جس میں گزارش کی گئی تھی کہ عدالت ونتا کو ان کے خلاف انٹرویوز دینے اوربات نہ کرنے کا حکم دے۔

آلوک ناتھ کے وکیل ایڈوکیٹ اشوک ساراؤگی کا کہنا تھا کہ ونتا نندا اسکرین رائٹر ہیں، وہ ریپ کا شکار ہونے کی کہانیاں بنارہی ہیں ، وہ ان کے موکل آلوک ناتھ پر صرف پیسوں اورشہرت حاصل کرنے کے لیے الزام لگارہی ہیں۔ جب کہ متاثرہ خاتون ونتا نندا کے وکیل ایڈوکیٹ دھروتی کپاڈیہ نے عدالت میں درخواست کے خلاف دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر ان کی موکلہ کے خلاف حکم امتناہی جاری کردیا گیا تو یہ خواتین کے اظہار رائے کی آزادی پر حملہ ہوگا۔ عدالت نے فریقین کا موقف سننے کے بعد آلوک ناتھ کی درخواست خارج کردی۔

واضح رہے کہ نوے کی دہائی کے مقبول ترین ڈراماسیریل’’تارا‘‘کی پروڈیوسر اور مصنفہ ونتا نندا نے آلوک ناتھ پر الزام لگاتے ہوئے کہا تھا کہ سنسکاری بابوجی نے انہیں زیادتی کا نشانہ بنایاتھا جس پر آلوک ناتھ نے ونتا کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ دائر کرتے ہوئے ان سے تحریری معافی نامے کے ساتھ ایک روپیہ جرمانہ طلب کیاتھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔