وفاقی وزیراعظم سواتی کا فون اٹینڈ نہ کرنے پر آئی جی اسلام آباد کو ہٹا دیا گیا

ویب ڈیسک  اتوار 28 اکتوبر 2018

 اسلام آباد: وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اعظم سواتی کا فون اٹینڈ نہ کرنے پر آئی جی اسلام آباد جان محمدکوعہدے سے ہٹا دیا گیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق حکومت نے آئی جی اسلام آباد جان محمد کوعہدے سے ہٹا کر انہیں اسٹیبلشمنٹ ڈویژن رپورٹ کرنے کی ہدایت کردی ہے۔ جان محمد پی ایس پی (پولیس سروس آف پاکستان) کے گریڈ 20 کے افسر ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ جان محمد کو وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اعظم سواتی کا فون اٹینڈ نہ کرنے پر عہدے سے ہٹایا گیا۔ وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سینیٹر اعظم سواتی کا تنازعہ اپنے فارم ہاوٴس کے قریب خیمہ بستی میں مقیم کچھ ناپسندیدہ عناصر سے چل رہا تھا، چند روز قبل اعظم خان سواتی کے گارڈز اوران کے درمیان جھگڑا بھی ہواتھا۔ وفاقی وزیر کا ناپسندیدہ عناصر کے خلاف کارروائی کے لئے آئی جی اسلام آباد پر شدید دباوٴ تھا، جس کی وجہ سے جان محمد نے اعظم سواتی کا فون اٹینڈ کرنا ہی چھوڑ دیا تھا۔

فون اٹینڈ نہ کرنے پر اعظم خان سواتی نے وزیر اعظم عمران خان کو آئی جی کے رویے کے خلاف شکایت کی اور نتیجتاً انہیں اپنے عہدے سے ہاتھ دھونا پڑگیا۔ وفاقی وزیر کے ہی دباوٴ پر اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے ہفتہ وار تعطیل کے روز جان محمد کو آئی جی کے عہدے سے ہٹانے کا نوٹی فکیشن جاری کردیا۔

دوسری جانب ترجمان وزارت داخلہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اعظم سواتی کا آئی جی اسلام آباد کے تبادلے سے کوئی تعلق نہیں ہے، آئی جی کے تبادلے کی سمری ہفتوں سے وزیر اعظم کے پاس تھی، وزیراعظم کی مصروفیات کی وجہ سے تبادلے میں تاخیر ہوئی۔

واضح رہے کہ اس سے قبل آئی جی پنجاب طاہر خان کو بھی حکومت کے احکام نہ ماننے پر عہدے سے ہٹادیا گیا ہے جب کہ ڈی پی او پاک پتن کا بھی خاتون اول بشریٰ بی بی کے سابق شوہر کی شکایت پر راتوں رات تبادلہ کردیا گیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔