ہائی کورٹ: ڈاکٹروں کودرپیش خطرات کے متعلق جے آئی ٹی کی رپورٹ پیش

اسٹاف رپورٹر  ہفتہ 18 اگست 2012
ہا ئیکورٹ لفٹ آپریٹرکے بیٹے کی بازیابی سے متعلق رپورٹ4ستمبرتک پیش کرنیکا حکم۔ فوٹو: ایکسپریس

ہا ئیکورٹ لفٹ آپریٹرکے بیٹے کی بازیابی سے متعلق رپورٹ4ستمبرتک پیش کرنیکا حکم۔ فوٹو: ایکسپریس

کراچی: ڈاکٹروں کے اغوا سے متعلق جوائنٹ انویسٹی گیشن رپورٹ موصول ہونے پرسندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے پروفیسر ڈاکٹر آفتاب قریشی کے اغوا و قتل کی تحقیقات اور ڈاکٹرشکیل پلھ کی گمشدگی کے خلاف دائر درخواست کی سماعت ملتوی کردی۔

جے آئی ٹی رپورٹ میں عدالت کو بتایا گیا ہے کہ ڈاکٹر شکیل پلھ بحفاظت واپس آچکے ہیں جبکہ ان کے اغوا کے الزام میں جن ملزمان کو نامزد کیا گیا تھا ،ان کے خلاف شواہد نہیں ملے، ڈاکٹرشکیل پلھ کے اہل خانہ کی جانب سے ان کے اغوا کے الزام میں رمضان مری ، خانو مری ، اسمعٰیل مری اور یوسف مری وغیرہ کو نامزد کیا گیا تھا، ڈاکٹرشکیل پلھ11 جولائی کو بحفاظت اپنے گھر واپس آگئے ہیں، ڈاکٹر آفتاب قریشی کے اغوا اور ہلاکت کے بعد پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے صورتحال کے متعلق ایک خط تحریرکیا تھا ، اس خط کو آئینی درخواست میں تبدیل کردیا گیا۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ رواں سال جنوری میں 4 اورگذشتہ ماہ 4 ڈاکٹرز کو اغوا کیا گی ، سینئر پروفیسر اور حیدرآباد کے پہلے نیورو سرجن ڈاکٹر آفتاب قریشی کو گذشتہ ماہ اغوا کیا گیا اور ایک ریسکیو آپریشن کے دوران قتل کردیا گیا ، اس آپریشن سے متعلق حیدرآباد پولیس کو بھی آگاہ نہیں کیا گیا ، ڈاکٹرز کے اغوا اور قتل کے بڑھتے ہوئے واقعات سے ڈاکٹرز خوف کا شکار ہیں اور اب تک 4ہزار ڈاکٹرز ملک چھوڑ کر جا چکے ہیں،3ڈاکٹرشبیرداہرہ،ڈاکٹر فیصل اور ڈاکٹرگوہرنایاب تاحال لاپتا ہیں۔

دریں اثنا سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے نوشہروفیروز سے اغوا کیے گئے سندھ ہا ئیکورٹ کے لفٹ آپریٹر گل حسن کے بیٹے گل عزیزکی بازیابی کیلیے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نوشہرو فیروزکو جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم ( جے آئی ٹی )کا نگران مقرر کردیا،عدالت نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کو ہدایت کی کہ مغوی کی بازیابی کیلیے ہر ممکن اقدامات کرکے 4ستمبرتک رپورٹ پیش کی جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔