امن کیلیے48ارب مختص پولیس میں 20 ہزار بھرتیوں کا اعلان

تربیت کی مد میں 94کروڑ روپے جبکہ رینجرز اور ایف سی کیلیے دو ارب، ایجنسیوں کیلیے 2ارب 79 کروڑ مختص


Staff Reporter June 18, 2013
سی پی او آفس کی حفاظت کیلیے 5، کلفٹن میں ماڈل تھانے کیلیے ایک کروڑ، افسروں کے فلیٹس کیلیے10، کانسٹبلوں کی رہائش کیلیے 25کروڑ تجویز فوٹو: فائل

سندھ حکومت نے مالی سال 2013-14 کے بجٹ میں امن و امان کے لیے 48 ارب 63 کروڑ روپے مختص کیے ہیں ۔

جبکہ پولیس میں 10 ہزار بھرتیوں کا بھی اعلان کیا گیا جسے 20 ہزار تک پہنچایا جائے گا ، بجٹ میں سندھ پولیس کیلیے 44 ارب 86 کروڑ 76 لاکھ روپے جبکہ تربیت کی مد میں 94 کروڑ روپے سے زائد کی رقم رکھی گئی ہے ، رینجرز اور فرنٹیئر کانسٹیبلری کے لیے 2 ارب روپے سے زائد مختص کیے گئے ہیں ، پولیس کے بجٹ میں 39 ارب روپے غیر ترقیاتی جبکہ 5 ارب 85 کروڑ روپے سے زائد ترقیاتی بجٹ رکھا گیا ہے ، وزیراعلیٰ سندھ نے اسمبلی میں اپنی بجٹ تقریر کے دوران کہا کہ تعلیم کے بجٹ کے بعد دوسرا بڑا بجٹ امن و امان کا رکھا گیا ہے ، ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ مالی سال میں ہم نے محکمہ پولیس کو سوا ارب روپے لاگت سے بکتر بند گاڑیاں فراہم کیں ، اسی طرح قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کو مضبوط کرنے کے لیے 2 ارب 79 کروڑ روپے خرچ کیے گئے ۔

جس میں پولیس کو جی ایس ایم لوکیٹر کی سہولت بھی شامل ہے ، صوبے میں پولیس اہلکاروں کی کمی دور کرنے کے لیے 10 ہزار نئی اسامیاں تخلیق کی گئی ہیں ، اس ضمن میں مختلف مالی اقدامات کے ذریعے اضافی وسائل حاصل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جس کے بعد ان اسامیوں کی تعداد بڑھا کر 20 ہزار تک کی جاسکے گی ، مذکورہ اسامیوں پر بھرتی کیے جانے والوں کو اعلیٰ قسم کی سخت تربیت کے مراحل سے گزار کر ان کو مضبوط اور پیشہ ورانہ ورک فورس میں تبدیل کیا جائے گا جس سے یہ توقع کی جاسکتی ہے کہ یہ منظم جرائم کے خلاف جنگ میں بہتر نتائج دے گی ، علاوہ ازیں امن و امان کے بجٹ میں شہر بھر میں سرویلنس کیمروں کی تنصیب کے لیے بھی 40 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں ، پولیس کے شہید افسران و اہلکاروں کے ورثا کے لیے 40 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں ۔



اسلحہ لائسنس کو کمپیوٹرائزڈ کرنے کے لیے ایک کروڑ 65 لاکھ روپے رکھے گئے ہیں جس سے اسلحے کی خرید و فروخت پر کڑی نگاہ رکھی جاسکے گی ، آئی آئی چندریگر روڈ پر قائم سینٹرل پولیس آفس (سی پی او) کے گرد حفاظتی دیوار کی تعمیر اور اس پر خاردار تار کی تنصیب کے لیے 5 کروڑ 31 لاکھ 50 ہزار روپے کی رقم مختص کی گئی ، کلفٹن میں ضیا الدین اسپتال کے قریب ماڈل تھانے کے لیے ایک کروڑ روپے سے زائد ، رزاق آباد میں سی آئی ڈی کمپلیکس کی تعمیر کے لیے 3 کروڑ روپے سے زائد ، ریپڈ رسپانس فورس (آر آر ایف) کے الفلاح اور نیول کالونی بیس کے لیے ساڑھے 3 کروڑ روپے ، اسپیشل برانچ کمپلیکس کے لیے ایک کروڑ روپے ، گریڈ 19 اور 20 کے افسران کے لیے رہائشی فلیٹس کی تعمیرات کے لیے 10 کروڑ روپے جبکہ کانسٹیبل اور ہیڈ کانسٹیبل کے رہائشی منصوبے کے لیے 25 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں