ڈومیسٹک کرکٹ: ذوالقرنین پر پابندی کا خطرہ منڈلانے لگا

اسپورٹس ڈیسک  ہفتہ 18 اگست 2012
بورڈکامران کیخلاف ثبوت طلب کرے گا،ناکامی پروکٹ کیپرکیخلاف ایکشن لینا یقینی (فوٹو : اے ایف پی)

بورڈکامران کیخلاف ثبوت طلب کرے گا،ناکامی پروکٹ کیپرکیخلاف ایکشن لینا یقینی (فوٹو : اے ایف پی)

کراچی: پاکستانی وکٹ کیپر ذوالقرنین حیدر کو اپنے حالیہ بیانات کا خمیازہ ڈومیسٹک کرکٹ میں شرکت پر پابندی کی صورت میں بھگتنا پڑسکتا ہے، انھوں نے گذشتہ دنوں اپنے بیان میں ایک بار پھر ٹیم میںکرپشن کا پردہ چاک کرنے کی دھمکی دی تھی، غیرملکی نیوز ایجنسی کے مطابق پی سی بی کا لیگل ڈپارٹمنٹ سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ذوالقرنین کے جاری کردہ پیغامات کا جائزہ لے رہا ہے، اس کے ساتھ انھوں نے کامران اکمل کے بارے میں بھی میڈیا پر متنازع بیانات دیے ہیں، اگرچہ وہ بورڈ کے زیرمعاہدے پلیئرز میں شامل نہیں تاہم بورڈ انھیں ڈسپلنری کمیٹی کے سامنے پوزیشن واضح کرنے کیلیے شوکاز نوٹس جاری کرے گا۔

ذرائع نے واضح کیا کہ پی سی بی نے گوکہ ذوالقرنین پر سے پابندی ہٹائی اور انھیں دوبارہ ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے کی اجازت دی لیکن ان کا نام نگرانی کیے جانے والے پلیئرز کی فہرست میں شامل رکھا تھا، گذشتہ ماہ اسپورٹس ماہر نفسیات کے ہمراہ ان کے سیشن کا بھی انتظام کیا گیا، عمراکمل، احمد شہزاد اور محمد عامر کو بھی ماہر نفسیات ڈاکٹر مقبول بابری سے ملاقات کیلیے منتخب کیاگیا تھا۔ یاد رہے کہ ذوالقرنین نے بدھ کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر دھمکی دی تھی کہ کامران اکمل نے اگر آئی سی سی کا کلیئرنس لیٹر نہ دکھایا تو کئی حقائق سامنے لائیں گے۔ واضح رہے کہ سلیکٹرز نے حال ہی میں کامران کو آسٹریلیا کیخلاف سیریز اور ستمبر میں سری لنکا میں شیڈول ورلڈ ٹوئنٹی 20 کے لیے قومی اسکواڈز کاحصہ بنایا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ذوالقرنین حیدر کے حالیہ الزامات کے پس پردہ یہ عنصر بھی کارفرما ہوسکتاہے کہ آسٹریلیا سے سیریز کے لیے ابتدا میں سلیکٹرز نے ان کے نام پر غور کیا تھا البتہ منتخب کامران اکمل کوکرلیا،حالیہ الزامات کے پیش نظر ذوالقرنین حیدر سے کامران کیخلاف ثبوت طلب کیے جائیں گے بصورت دیگر ان کیخلاف ایکشن لیا جائیگا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔