- کرپٹو کے ارب پتی ‘پوسٹربوائے’ کو صارفین سے 8 ارب ڈالر ہتھیانے پر 25 سال قید
- گٹر میں گرنے والے بچے کی والدہ کا واٹر بورڈ پر 6 کروڑ حرجانے کا دعویٰ
- کرپٹو کرنسی فراڈ اسکینڈل میں سام بینک مین فرائڈ کو 25 سال قید
- کراچی، تاجر کو قتل کر کے فرار ہونے والی بیوی آشنا سمیت گرفتار
- ججز کے خط کی انکوائری، وفاقی کابینہ کا اجلاس ہفتے کو طلب
- امریکا میں آہنی پل گرنے کا واقعہ، سمندر سے دو لاشیں نکال لی گئیں
- خواجہ سراؤں نے اوباش لڑکوں کے گروہ کے رکن کو پکڑ کر درگت بنادی، ویڈیو وائرل
- پی ٹی آئی نے ججز کے خط پر انکوائری کمیشن کو مسترد کردیا
- عدالتی امور میں ایگزیکٹیو کی مداخلت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، فل کورٹ اعلامیہ
- وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
- نوڈیرو ہاؤس عارضی طور پر صدرِ مملکت کی سرکاری رہائش گاہ قرار
- یوٹیوبر شیراز کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات
- حکومت کا بجلی کی پیداواری کمپنیوں کی نجکاری کا فیصلہ
- بونیر میں مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق
- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
ہیٹ انڈیکس نے کراچی کا درجہ حرارت44ڈگری تک پہنچادیا
کراچی: کراچی سمیت اندرون سندھ کے بیشترعلاقوں میں ماہ جون کے دوران سخت ترین گرمی وحبس رہااورشہریوں کو سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔
فضائی درجہ حرارت میں کمی آئی تاہم ہوا میں نمی کی زیادتی کے باعث گرمی نے شہریوں کو بے حال رکھا۔ محکمہ موسمیات کے ماہرین کے مطابق اپریل تا جولائی بالعموم پورے سندھ اوربالخصوص نواب شاہ، پڈعیدن، روہڑی، جیکب آباد، جنوبی پنجاب اورجنوب مشرقی بلوچستان میں فضائی درجہ حرارت اور ہوا میں نمی کے تناسب میںکمی بیشی رہتی ہے تاہم ہیٹ انڈیکس کے تحت موسم شدیدگرم اورحبس آلود رہتا ہے۔ رواں سال ماہ جون کے دوران کراچی میں بھی سخت گرمی محسوس کی گئی،ماہ جون کے دوران کراچی میں درجہ حرارت 44 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا جس کے باعث شہریوں کو گرمی نے بے حال رکھا،رواں سال اپریل تاجون سندھ کے بعض علاقوں میں ہیٹ انڈیکس کی پیمائش وانسان پررونما ہونے والے گرمی کے اثرات54ڈگری سینٹی گریڈتا 69 ڈگری سینٹی گریڈتک محسوس کیے گئے۔
اس سیزن میں درجہ حرارت وہوامیں نمی کی زیادتی کے باعث پسینہ خشک نہیں ہوتا،آنکھوں اور جلدی امراض بڑھنے کاامکان رہتاہے۔ماہرین کے مطابق اپریل تاجولائی انسانی صحت کے حوالے سے سخت احتیاطی تدابیراختیارکرنی چاہیے،صحرائی وساحلی علاقوں میں بعض اوقات فضائی درجہ حرارت کم ہوتاہے تاہم ہوا میں نمی کاتناسب زیادہ ہونے کے باعث ہیٹ انڈیکس کئی درجے بڑھی ہوتی ہے جس سے انسانوں وجانوروںکو گرمی وحبس زیادہ محسوس ہوتی ہے،ان علاقوں میں بیشتراوقات درجہ حرارت میں بھی زیادتی ہوتی ہے اور ہوامیں نمی کاتناسب بھی زائد ہوتاہے،ان دونوں اہم عناصرکے امتزاج سے ان علاقوں کے شہریوں کو شدت سے زیادہ گرمی محسوس ہوتی ہے،High Latitudeعلاقوں میں درجہ حرارت کبھی زیادہ بھی ہوجاتے ہیں تاہم ہوامیں نمی کا تناسب کم ہونے کے باعث گرمی سندھ کے علاقوں سے نسبتاً کم محسوس ہوتی ہے۔
ان علاقوں میں کوئٹہ وبلوچستان کے دیگر علاقے، شمالی ووسطی پنجاب اور شمالی علاقہ جات شامل ہیں۔ماہرین کے مطابق موسم گرمامیں ساحلی اور صحرانی علاقوں میں Humidity زیادہ ہونے کے باعث انسانی جلد پر آنے والا پسینہ خشک نہیں ہوتاجس سے انسانی جسم کے درجہ حرارت میں کمی واقع نہیں ہوتی اور نتیجتاًگرمی کئی گنازیادہ محسوس ہوتی ہے اور تھکاوٹ کا احساس رہتا ہے۔جامعہ کراچی کے انسٹی ٹیوٹ آف اسپس اینڈپلینٹیری آسٹروفزکس کے اسسٹنٹ پروفیسرنعیم صادق نے بتایاکہ ہیٹ انڈیکس کے حوالے سے اپریل تا جولائی بالعموم پورے سندھ اور بالخصوص نواب شاہ، پڈعیدن، روہڑی ، جیکب آباد، بلوچستان کے علاقے لسبیلہ، سبی، جنوبی پنجاب کے علاقے خان پور، پہاولپور ملتان اور بہاولنگر میں سخت گرم وحبس آلود رہتے ہیں، 2008ء میں شائع ہونے والا تحقیقی مقالے میں ہیٹ انڈیکس کے حوالے سے دو عشروں کا تفصیلی ڈیٹا جمع کیاگیا ہے ان علاقوں میں درجہ حرارت وہوا میں نمی کی زیادتی کے امتزاج سے شہریوں کو سخت ترین گرمی وحبس کا سامنا کرنا پڑا اورانسانی جسم پر محسوس ہونے والی گرمی اپریل تا جولائی 54ڈگری سینٹی گریڈ تا 69ڈگری سینٹی گریڈ تک محسوس کی گئی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔