جمال خاشقجی کا شدت پسند مذہبی گروہ سے تعلق تھا، سعودی ولی عہد

ویب ڈیسک  جمعـء 2 نومبر 2018
واشنگٹن پوسٹ کے مطابق سعودی ولی عہد نے وائٹ ہاؤس میں ٹیلی فونک گفتگو کی تھی۔ فوٹو : فائل

واشنگٹن پوسٹ کے مطابق سعودی ولی عہد نے وائٹ ہاؤس میں ٹیلی فونک گفتگو کی تھی۔ فوٹو : فائل

 واشنگٹن: سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ صحافی جمال خاشقجی کا تعلق شدت پسند تنظیم ’اخوان المسلمون‘ سے ہے۔

امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ جمال خاشقجی کے سعودی قونصل خانے استنبول میں قتل کے اعتراف کے بعد ولی عہد محمد بن سلمان نے وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر کے داماد جیئرڈ کُشنر اور مشیر قومی سلامتی جان بولٹن سےٹیلی فونک گفتگو کی۔

ٹیلی فونک گفتگو میں ولی عہد محمد بن سلمان نے امریکی عہدیداروں کو بتایا کہ صحافی جمال خاشقجی کا تعلق شدت پسند تنظیم ’اخوان المسلمون‘ سے ہے جو نفرت آمیز مواد پھیلانے اور انتہا پسندی کو ترغیب دیتے ہیں تاہم صحافی کے قتل سے متعلق انہیں کوئی معلومات نہیں۔

دوسری جانب جمال خاشقجی کے اہل خانہ نے کہا ہے کہ جمال خاشقجی کا تعلق کسی شدت پسند گروہ سے نہیں تھا اور وہ کسی طور بھی خطرناک شخص نہیں تھے۔ جمال خاشقجی کے حوالے سے ولی عہد کا دعویٰ مضحکہ خیز ہے اور صحافی خود بھی چند برسوں سے اس الزام کی مسلسل تردید کرتے آئے ہیں۔

واضح رہے کہ استنبول کے سعودی قونصل خانے میں صحافی جمال خاشقجی کے قتل پر سعودیہ عرب نے 18 شہریوں کو حراست میں لیا تھا اور انٹیلی جنس افسران کو معطل کردیا تھا تاہم اب تک صحافی کی لاش سے متعلق کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا گیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔