تاجروں کا سرکاری قیمت پر مرغی اور گوشت کی فروخت سےانکار

پولٹری فارمرز اور ہول سیلرز مرغی 198روپے کلوسپلائی کررہے ہیں،دکانداروں کا پریس کلب کے سامنے مظاہرہ


Business Reporter June 20, 2013
ریٹیلرز کے مطابق پولٹری فارمرز اور ہول سیلرز دکانداروں کو مرغی 198روپے کلوپر سپلائی کررہے ہیں۔ فوٹو: ایکسپریس

پولٹری انڈسٹری نے مرغی کی سرکاری قیمت 170روپے کلو پر عمل درآمد سے یکسرانکار کردیا ہے۔

قیمتوں کے بحران کے باعث مرغی کی سپلائی بھی بری طرح متاثر ہورہی ہے، ریٹیلرز کے مطابق پولٹری فارمرز اور ہول سیلرز دکانداروں کو مرغی 198روپے کلوپر سپلائی کررہے ہیں، اس صورتحال میں 170روپے کلو کی سرکاری قیمت پر فروخت ناممکن ہے دوسری جانب غیر سرکاری قیمت پر مرغی فروخت کرنے والے دکانداروں کو قانونی کارروائیوں کا سامنا ہے جس سے بچنے کے لیے بیشتر دکانداروں نے مرغی کی فروخت بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے، پولٹری فارمرز اور ہول سیلرز نے گزشتہ ہفتے کمشنر ہاؤس میں منعقدہ اجلاس میں زندہ مرغی کی قیمت میں 4روپے کلو کمی اور 2 ہفتوں کے دوران پیداوار بڑھاتے ہوئے قیمتوں کو مناسب سطح پر لانے کی یقین دہانی کرائی تھی۔

تاہم اس یقین دہانی کے برعکس قیمتوں میں مزید اضافے اور زندہ مرغی کی قیمت 200روپے کلو تک پہنچنے کے بعد کمشنر کراچی نے عوام کے مفاد میں اپنے اختیارات بروئے کار لاتے ہوئے زندہ مرغی کی قیمت 170روپے جبکہ گوشت کی قیمت 280روپے کلو مقرر کردی تاہم تھوک سطح پر سرکاری قیمت کے عدم نفاذ اور پولٹری ایسوسی ایشن کی جانب سے اضافی نرخ مقرر کیے جانے کے سبب سرکاری قیمت پر عمل درآمد نہ ہوسکا اور مرغی کے گوشت کی قیمت 350روپے کلو تک پہنچ گئی شہر کے مختلف علاقوں میں غیرسرکاری قیمت پر مرغی فروخت کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن بھی جاری ہے۔



جس میں شدت آنے کے بعد پولٹری کے ریٹیلرز نے گزشتہ روز کراچی پریس کلب کے باہر مظاہرہ کیا شہر کے مختلف علاقوں سے جمع ہونے والے پولٹری ریٹیلرز کے مطابق تھوک سطح پر سرکاری نرخ کا اطلاق نہیں ہورہا اس صورتحال میں دکاندار کس طرح سرکاری قیمت پر مرغی فروخت کریں دکانداروں نے مطالبہ کیا کہ پہلے تھوک سطح پر سرکاری نرخ کا اطلاق کیا جائے اس کے بعد ریٹیل کی سطح پر سرکاری نرخ نافذ کی جائیں۔

ادھر صارفین کی نمائندہ کنزیومر رائٹس پروٹیکشن کونسل کے چیئرمین شکیل احمد بیگ نے شہر میں مرغی اور مرغی کے گوشت کی قیمتوں کے بحران پر شدید تشویش ظاہر کرتے ہوئے انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے دیگر شہروں سے مرغی منگواکر شہر میں سستی مرغی کے سرکاری اسٹال لگائے جائیں تاکہ صارفین کو سرکاری نرخ پر مرغی کا گوشت دستیاب ہوسکے، صارفین کے مطابق پولٹری انڈسٹری چند ماہ پیشتر مرغی کی قیمت میں غیرمعمولی کمی کا حساب پورا کررہی ہے اور مرغی کی پیداوار کم رکھتے ہوئے مصنوعی طور پر بحران کھڑا کیا گیا ہے تاکہ من مانی قیمت پر مرغی کی فروخت سے بھرپور منافع کمایا جاسکے اور بحران کو جواز بناکر رمضان کے دوران بھی ناجائز منافع خوری جاری رکھی جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں