مردوں میں بھی خوبصورت نظرآنے کا شوق، مین سیلونز کی چاندی

بزنس رپورٹر  ہفتہ 18 اگست 2012
ہیئرکٹنگ کے 200سے 250روپے مقررہیں،نوجوان بھنویں بھی ترشواتے ہیں. فوٹو اعجاز محمود

ہیئرکٹنگ کے 200سے 250روپے مقررہیں،نوجوان بھنویں بھی ترشواتے ہیں. فوٹو اعجاز محمود

کراچی: خواتین کی طرح مردوں کے بھی مین سیلونز عید پر خوب کاروبار کرتے ہیں،جس کے باعث عید پر مین سیلونز کا کاروبار رمضان کے آخری ہفتے سے عروج پر پہنچ جاتا ہے جبکہ آخری تین سے چار روز سحری تک کام ہوتا ہے، مردوں کے سیلونز میں ہیئرکٹنگ کے ساتھ ، بالوں کو رنگنے، فیس پالش، فیس واش اور فیشل کی سروس فراہم کی جاتی ہے بعض نوجوان اپنی بھنویں بھی ترشواتے ہیں۔

شہر کے مشہور بیوٹی پارلرز نے اپنی مشہوری کا فائدہ اٹھاکر مختلف علاقوں میں فرنچائز مین سیلون بھی قائم کردیے ہیں، مردوں کے مین سیلونز کو سروس چارجز اور معیار کے لحاظ سے تین درجوں میں تقسیم کیا جاسکتا ہے پہلے مرحلے میں گلی محلے میں کھلی دکانیں ہیں جو علاقائی سطح پر مشہور ہیں ان سیلونز پر زیادہ تر ہیئرکٹنگ 100روپے، فیشل 300سے 500روپے، فیس پالش اور فیس واش 200سے 300روپے میں کیا جاتا ہے، دوسرے درجے میں شہر کے مختلف علاقوں میں قائم بڑی دکانیں ہیں جو شوبز سے تعلق رکھنے والے افراد کی آمدورفت کی وجہ سے بھی مشہور ہیں ان میں زیادہ تر بہادرآباد، کلفٹن اور گلشن اقبال میں قائم ہیں۔

ان دکانوں پر ہیئرکٹنگ 200سے 250روپے اور فیس واش، فیس پالش اور فیشل 800سے 1200روپے تک میں کیا جاتا ہے، شہر میں بڑے بیوٹی پارلرز کے فرنچائز مین سیلونز پر ممبرشپ کے ذریعے خصوصی ڈسکائونٹ فراہم کرتے ہیں جہاں ہیئرکٹنگ اور فیس ٹریٹمنٹ کے مکمل پیکج پر 1500سے 2000روپے تک کا خرچ آتا ہے، ناظم آباد کے علاقے میں قائم مین سیلون کے کاریگر کے مطابق نوجوانوں میں بننے سنورے کا شوق روز بہ روز بڑھتا جارہا ہے بہت سے نوجوان لڑکیوں کی طرح اپنے چہرے پر اگنے والے اضافی بالوں کی تھریڈنگ بھی کرواتے ہیں ،مشین یا بلیڈ سے چہرے کے فاضل بال صاف کرنے پر جلد کو بھی نقصان ہوتا ہے اور بال بھی موٹا ہوتا ہے ،تھریڈنگ کروانے سے بال اور جلد نرم رہتے ہیں اور بال دوبارہ اگنے میں بھی کافی وقت لگتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔