ڈرون طیاروں سے دوسروں ممالک کے علاوہ اپنے شہریوں کی بھی جاسوسی کرتے ہیں امریکا

امریکی سرزمین پر جاسوس طیاروں کےاستعمال کےلئے کوئی حدود متعین نہیں کی، ایف بی آئی کا اعتراف


ویب ڈیسک June 20, 2013
ایف بی آئی کے سربر اہ کے حالیہ اعتراف کے بعدعوامی تشویش مزید بڑھ سکتی ہیں،امریکی میڈیا۔ فوٹو: فائل

امریکا کی جانب سے ڈرون طیاروں کا استعمال پاکستان، ایران اور یمن تک ہی محدود نہیں بلکہ اس کے ذریعے وہ خود اپنے بھی شہریوں کی جاسوسی کرتا ہے۔

واشنگٹن میں امریکی سینیٹ کی عدالتی کمیٹی کے سامنے سوالات کا جوابات دیتے ہوئے ایف بی آئی کے ڈائریکٹر رابرٹ مولر نےاعتراف کیا کہ ان کی ایجنسی امریکا میں جاسوس طیا روں کا استعمال کررہی ہے،جس کا مقصد ملک کی نگرانی کرنا ہوتا ہے۔ انہوں نےاعتراف کیا کہ ایجنسی نے امریکی سرزمین پر جاسوس طیا روں کےاستعمال کےلئے کوئی حدود متعین نہیں کی۔

دوسری جانب امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایف بی آئی کے سربر اہ کے حالیہ اعتراف کے بعد ملک میں نگرانی کے حکومتی طریقے اور ڈرون طیاروں کے استعمال کو ممنوع قرار دینے والی پالیسیوں اور ضوابط کی خلاف ورزیوں پرعوامی تشویش مزید بڑھ سکتی ہیں۔

واضح رہے کہ چند روز قبل امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کے ایجنٹ نے یہ انکشاف کیا تھا کہ امریکا دنیا بھر میں لوگوں کے ٹیلی فون اور ای میل چیک کرتا ہے جس کے بعد عالمی سطح پر امریکا کے خلاف نکتہ چینی شروع ہوگئی تھی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں