- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3سال کا نیا پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
- قُرب الہی کا حصول
پاکستان میں قدرتی مصنوعات کی کیمیا پر بین الاقوامی سمپوزیم کا آغاز ہوگیا
کراچی: جامعہ کراچی میں واقع بین الاقوامی مرکزبرائے حیاتیاتی و کیمیائی علوم (آئی سی سی بی ایس) میں فطری مصنوعات برائے مستقبل (نیچرل پراڈکٹس فاردی فیوچر) کے عنوان سے بین الاقوامی سیمینار کا افتتاح ہوگیا ہے جس میں یورپ، امریکا، مشرقِ وسطیٰ اور دیگر ممالک سے 600 سے زائد سائنسداں اور ماہرین شرکت کررہے ہیں۔
صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کانفرنس کی افتتاحی تقریب میں کہا کہ دنیا کی 500 بہترین جامعات میں کسی بھی پاکستانی یونیورسٹی کا نام شامل نہ ہونا ایک توجہ طلب مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم پر توجہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ ڈاکٹرعلوی نے ماہرین پر زور دیا کہ کم پانی استعمال کرنے والی زرعی اجناس کو فروغ دیا جائے۔ صدرِ مملکت نے کہا کہ ملک میں ایسی تحقیق کی ضرورت ہے جس کا اطلاق کیا جاسکے ۔
صدرِ مملکت نے کہا کہ زرعی بیجوں پر تحقیقی کی شدید ضرورت ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ حکومت اس ضمن میں آئی سی بی بی ایس سے ہرممکن تعاون کرے گی۔
پاکستان کے ممتاز کیمیاداں اور اعلیٰ تعلیمی کمیشن کے سابق سربراہ ڈاکٹر عطاالرحمن نے کہا کہ اب دنیا بدل چکی ہے اور اس تبدیلی کے تحت قدرتی وسائل کی اہمیت ختم ہوچکی ہے۔ دورِ حاضر میں کامیاب معیشت فقط علم پر اُستوار ہے، وہ ممالک دنیا میں ترقی کررہے ہیں جو جدّت طرازی اور تحقیق پر کثیر سرمایہ کاری کررہے ہیں، پاکستان کو ترقی کرنے کے لیے بیس سال سے کم عمر کے سوملین نوجوانوں کو تعلیم و تربیت فراہم کرنی ہوگی۔
شیخ الجامعہ کراچی ڈاکٹر محمد اجمل خان نے کہا کہ یہ حوصلہ افزا بات ہے کہ موجودہ حکومت نہ صرف معیشت کی مضبوطی کے لیے کوشاں ہے بلکہ اعلیٰ تعلیم کا فروغ بھی اس کی ترجیحیات میں شامل ہے۔
آئی سی سی بی ایس کے سربراہ، پروفیسر ڈاکٹر اقبال چوہدری نے کہا کہ آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی اپنے بلند تحقیقی و تعلیمی معیار کی وجہ سے دنیا میں جانا جاتا ہے، انہوں نے کہا کہ اس سمپوزیم سے مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے سائنسدانوں کے درمیان مضبوط تحقیقی روابط اُستوار ہونگے۔ حسین ابراہیم جمال فاؤنڈیشن کے سربراہ عزیز لطیف جمال نے کہا ایچ ای جے انسٹی ٹیوٹ کا قیام قابلِ فخر کارنامہ ہے۔ اس موقع پر فرانسیسی اسکالر پروفیسر ڈاکٹر جارج میتھیوز نے نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا، جبکہ ڈاکٹر پنجوانی میموریل ٹرسٹ کی چیئرمین محترمہ نادرہ پنجوانی اور فائٹوکیمیکل سوسائٹی آف ایشیا کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹرڈی ایچ سی یوشینوری کی عدم موجودگی میں ان کے پیغامات پڑھ کر سنائے گئے۔
واضح رہے کہ اس کانفرنس میں پودوں، سمندری جانداروں اور دیگر قدرتی ذرائع سےادویہ سازی، امراض کے علاج، طبی خواص اور ان کی دیگر تفصیلات پر مقالے پڑھے جائیں گے اور پوسٹر پیش کئے جائیں گے۔ کانفرنس کے پہلے روز ڈاکٹر عطاالرحمان نے نیچرل پراڈکٹ کیمیسٹری اور اعلیٰ تعلیم، ڈاکٹر زاویئر فرانک نے بایو ایکٹو ایزافائلونز اور جین فریڈرک ویبر نے فنگس پر اپنی کئی سالہ تحقیق کا نچوڑ کلیدی خطبے (کی نوٹ ایڈریس) کے طور پر پیش کیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔