پی اینڈ جی پورٹ قاسم پر جدید ترین پلانٹ لگائے گی

صارفین کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے نئی پراڈکٹس تیار کی جائیں گی، عمیر داؤد جی


Business Reporter June 21, 2013
صارفین کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے نئی پراڈکٹس تیار کی جائیں گی، عمیر داؤد جی

گلوبل پراکٹراینڈ گیمبل نے پاکستان کو منافع بخش سرمایہ کاری کے لیے دنیا کے10 سرفہرست ممالک میں شامل کرتے ہوئے پاکستان کے انفرااسٹرکچرل ڈیولپمنٹ، مارکیٹنگ اور ہیومن ریسورس ڈیولپمنٹ سیکٹر میں سرمایہ کاری کی نشاندہی کی ہے۔

جمعرات کو پورٹ قاسم میں واقع پی اینڈ جی پلانٹ میں ادارے کے کنٹری کمیونی کیشن منیجر عمیر ادریس داؤدجی نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پراکٹراینڈ گیمبل پاکستان نے سال 2011 میں ہی 10 اور20 سالہ توسیعی منصوبے کی حکمت عملی وضح کر لی تھی جس کے تحت پورٹ قاسم میں واقع پی اینڈ جی کی دستیاب اراضی پر میگا مینوفیکچرنگ کی سہولت کے لیے دنیا کے جدید ترین پلانٹ لگائے جائیں گے جہاں صارفین کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے نئی پراڈکٹس تیارکی جائیں گی۔

عمیر داؤدجی نے بتایا کہ پی اینڈ جی کے پورٹ قاسم پلانٹ میں سماجی ذمے داریاں نبھانے کے سخت قوانین وضح کیے گئے ہیں جس کے تحت ماحول کو آلودگی سے پاک رکھنے کے لیے قدرتی گیس کے ذریعے بوائلر آپریٹ کیا جاتا ہے۔



مینوفیکچرنگ کے عمل میں استعمال ہونے والے پانی کی نکاسی کے بجائے اسے دوبارہ استعمال میں لایا جاتا ہے جبکہ صنعتی فضلے کے 98 فیصد حصے کو بھی دوبارہ استعمال میں لایا جاتا ہے، انہی اقدامات کی بدولت پی اینڈ جی پورٹ قاسم مینوفیکچرنگ پلانٹ کو ادارے کے دیگرتمام پلانٹس پر نہ صرف سبقت حاصل ہے بلکہ مذکورہ پلانٹ کو متعدد ایوارڈز بھی حاصل ہوئے ہیں۔ ایک سوال پرانہوں نے بتایا کہ بین الاقوامی سطح پر پی اینڈ جی کے مجموعی طور پر300 برانڈز فروخت کیے جارہے ہیں جن میں 8 برانڈز پاکستانی مارکیٹ میں فروخت ہورہے ہیں جبکہ پاکستان میں تیار ہونے والے ایریل پاؤڈر کو دنیا بھرمیں برآمدکیا جارہا ہے۔

اس موقع پر ادارے کے نمائندے شہریارسعید نے پریزنٹیشن دیتے ہوئے بتایا کہ پی اینڈ جی کے مذکورہ پلانٹ نے سسٹین ایبیلٹی پروگرام کے تحت متعدد کامیابیاں حاصل کی ہیں، پروگرام پرعمل درآمد کے ذریعے پلانٹ میں گزشتہ 2سال کے دوران توانائی کے استعمال میں12 فیصد کی کمی ہوئی ہے اور نئی سرمایہ کاری پلان کے تحت بھی پی اینڈ جی نے توانائی کی ضروریات کو خصوصی طور پر مدنظر رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں