- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا کابینہ؛ ایک ارب 15 کروڑ روپے کا عید پیکیج منظور
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- وزیر اعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
10سال میں 75 ہزار کروڑ نہیں 39 ہزار کروڑ ملے، سندھ حکومت
کراچی: وفاق کی جانب سے صوبہ سندھ کو پچھلے 10 برسوں میں 75 ہزار کروڑ روپے دیے جانے کے جواب میں سندھ حکومت نے اعداد و شمار جاری کردیے۔
سندھ حکومت کا دعویٰ ہے کہ صوبہ سندھ کو وفاق کی طرف سے مختلف مدوں میں 10 سال میں صرف 39 ہزار کروڑ روپے موصول ہوئے ہیں جبکہ 2017-18 میں صوبے کو 43 ارب روپے کم ملے، سندھ حکومت کا یہ بھی کہنا ہے کہ سندھ کے مجموعی طورپروفاق کی طرف 51 ارب روپے کے بقایاجات ہیں، اعداد و شمار پر مبنی محکمہ خزانہ سندھ کی رپورٹ وزیراعلی ہاؤس کو ارسال کر دی گئی۔
وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات فواد چوہدری نے دو روز قبل کراچی میں میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ سندھ حکومت کو گزشتہ 10 برسوں کے دوران وفاق سے75 ہزار کروڑ روپے جاری کیے گئے۔
اس ضمن میں سندھ حکومت کے ترجمان مشیر اطلاعات، قانون و اینٹی کرپشن بیرسٹرمرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ وفاق نے این ایف سی اور دیگر صوبائی مالیاتی شیئرز میں سے سندھ حکومت کے 43 ارب روپے ادا نہیں کیے جبکہ ایف بی آر ہرسال سندھ حکومت کے اکاؤنٹس (محکمہ ایکسائز) سے براہ راست کٹوتی کر رہا ہے۔ کٹوتی کی رقم اس کے علاوہ ہے۔
سندھ حکومت کا موقف ہے کہ مجموعی طورپر وفاقی حکومت کی طرف سندھ کے 51 ارب روپے واجب الادا ہیں اور سندھ کو بجٹ میں معین کردہ مالیاتی حصہ نہیں دیا جارہا جس کے لیے ہر فورم پر آواز اٹھائی جائے گی۔
اس حوالے سے محکمہ خزانہ سندھ کے ذرائع نے بتایا کہ مالیاتی امور سے متعلق سندھ حکومت آئندہ چند روز میں وفاقی حکومت کے ساتھ دستاویزات کا تبادلہ کرے گی اور کراچی آپریشن پر آنے والے اخراجات سمیت دیگر مدوں میں واجب الادا وصولیوں کے لیے وفاق سے تحریری احتجاج ریکارڈ کرایا جائے گا۔ بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے اس ضمن میں باضابطہ بیان کے ذریعے بھی وضاحت کی ہے۔
علاوہ ازیں وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کے بیان پر مشیر اطلاعات سندھ بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ فواد چوہدری کے وفاق کی جانب سے سندھ کو 10 برس میں 75 ہزار کروڑ روپے دینے کا بیان مضحکہ خیز ہے ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔