پاکستانی مصنوعات کو چین میں ڈیوٹی فری رسائی ملنے کا امکان

احتشام مفتی  بدھ 7 نومبر 2018
پاکستان چین سے قومی واقتصادی مفاد پرخصوصی تجارتی انتظامات کا مطالبہ کرے، بلوانی۔ فوٹو : فائل

پاکستان چین سے قومی واقتصادی مفاد پرخصوصی تجارتی انتظامات کا مطالبہ کرے، بلوانی۔ فوٹو : فائل

کراچی: وزیراعظم عمران خان کے حالیہ دورے کے بعد چین کی جانب سے پاکستان کی 35 ویلیوایڈڈٹیکسٹائل مصنوعات کوچینی مارکیٹ میں ڈیوٹی فری رسائی کی سہولت فراہم کرنے کے امکانات پیدا ہوگئے ہیں۔

وزیراعظم پاکستان کے دورے کے بعد پاکستانی وزارت تجارت اورچین کے متعلقہ سرکاری حکام کے درمیان چین کے لیے پاکستانی مصنوعات کی برآمدات بڑھاکرباہمی تجارت کو متوازن بنانے کی حکمت عملی طے کی جارہی ہے،پاکستان کے جن35 ویلیوایڈڈ ٹیکسٹائل مصنوعات کوچائینیزمارکیٹ میں ڈیوٹی فری رسائی ملنے کے امکانات ہیں،ان میں نٹ ویئراور ریڈی میڈگارمنٹس کے شعبوں کی پروڈکٹس ٹی شرٹس،جرسی، ہڈی، مردانہ زنانہ اور بچگانہ کپڑے، اوورکوٹس، کاٹن شرٹس ودیگر پروڈکٹس شامل ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ چین دنیا بھر سے مجموعی طور پر6.5 ارب ڈالر مالیت کی نٹ ویئر اور ریڈی میڈ گارمنٹس پروڈکٹس سالانہ بنیاد پر درآمد کرتا ہے۔پاکستانی وزارت تجارت کی جانب سے جن35 ویلیوایڈڈ ٹیکسٹائل پروڈکٹس کے لیے ڈیوٹی فری رسائی کی سہولت مانگی جارہی ہے، چین ان مصنوعات کی سالانہ4.6 ارب ڈالر کی درآمدات کرتا ہے۔

پاکستان ہوزری مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے سینٹرل چیئرمین محمد جاوید بلوانی نے اس ضمن میں بتایا کہ چین سے مجوزہ35 ویلیوایڈڈ ٹیکسٹائل مصنوعات کوچائنیز مارکیٹ میں ڈیوٹی فری مارکیٹ رسائی کی سہولت ملنے سے پاکستان کی برآمدات میں ایک ارب ڈالر کے اضافے کے امکانات روشن ہیں تاہم پاکستانی برآمدکنندگان کو چائنیز مارکیٹ میں جارحانہ مارکیٹنگ کی حکمت عملی اختیار کرنی ہوگی۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔