نجی ٹورنامنٹس کا توڑ رمضان کرکٹ کا میلہ بورڈ خود سجائے گا

6 سے 25 جولائی تک شیڈول رمضان کپ ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ کے تمام میچز نیشنل اسٹیڈیم کراچی پر فلڈ لائٹس میں رکھے گئے ہیں۔


Saleem Khaliq June 22, 2013
10ڈپارٹمنٹل ٹیمیں 2گروپس میں تقسیم، دورئہ ویسٹ انڈیزکے سبب کئی اسٹار حصہ نہیں لیں گے، شریک سائیڈزاچانک سامنے آنے والے ایونٹ سے سخت ناخوش۔ فوٹو: فائل

KARACHI: پی سی بی نے نجی ٹورنامنٹس میں پلیئرز کی شرکت روکنے کیلیے خودکراچی میں رمضان کرکٹ کا میلہ سجانے کا فیصلہ کر لیا،6 سے 25 جولائی تک شیڈول رمضان کپ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ٹورنامنٹ کے تمام میچز نیشنل اسٹیڈیم کراچی پر فلڈ لائٹس میں رکھے گئے ہیں۔

ایونٹ میں شریک 10ٹیموں کو 2گروپس میں تقسیم کر دیا گیا،دورئہ ویسٹ انڈیز کے سبب اسٹار کرکٹرز حصہ نہیں لے سکیں گے، البتہ چیمپئنز ٹرافی میں مایوس کن کھیل کے بعد ڈراپ ہونے والوں کو پرفارم کرنے کا موقع مل سکے گا۔ دوسری جانب ڈپارٹمنٹل ٹیمیں اچانک سامنے آنے والے اس ایونٹ سے سخت ناخوش ہیں، ان کے مطابق بیشتر کھلاڑی ان دنوں ملک میں موجود نہیں، ہم کسے کھلائیں؟ ادھر کراچی کے خراب حالات کی وجہ سے ابھی سے ٹورنامنٹ کو منتقل کرنے کی باتیں بھی سامنے آنے لگیں،دریں اثنا بورڈ نے نجی ایونٹس کرانے والے اچھی ساکھ کے حامل آرگنائزرز کو مشروط اجازت دے دی، البتہ وہ ڈومیسٹک ٹورنامنٹس میں شریک ہونے والی ٹیموں کو شامل نہیں کر سکیں گے۔

تفصیلات کے مطابق رمضان میں ہونے والے بعض ٹورنامنٹس میں مبینہ طور پر سٹے بازی کی اطلاعات سامنے آنے پر پی سی بی نے ان کی حوصلہ شکنی کا فیصلہ کر لیا،گذشتہ برس سے این او سی کا طریقہ کار سخت بنا دیا گیا جس کی وجہ سے آرگنائزرز کو دشواری کا سامنا کرنا پڑا، اب پاکستان کرکٹ بورڈ نے اس کا مکمل توڑ کرتے ہوئے اپنا ہی ٹورنامنٹ کرانے کا ارادہ کرلیا ہے، رمضان کپ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ٹورنامنٹ کا آغاز6 جولائی کو ہو گا جبکہ فیصلہ کن معرکہ25 تاریخ کو شیڈول ہے، تمام میچز نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں برقی قمقموں کی روشنی میں کھیلے جائیں گے،دورئہ ویسٹ انڈیز کے سبب کئی اسٹار کرکٹرز ایونٹ میں جلوہ گر نہیں ہو سکیں گے، البتہ چیمپئنز ٹرافی میں مایوس کن کھیل کے بعد ڈراپ ہونے والوں کو پرفارم کرنے کا موقع مل سکے گا، رمضان ایونٹ میں10ٹیمیں حصہ لیں گی جنھیں2گروپس میں تقسیم کر دیا گیا۔



اے میں حبیب بینک، یو بی ایل، پی آئی اے، اسٹیٹ بینک اور واپڈا جبکہ بی میں نیشنل بینک، پورٹ قاسم،سوئی ناردرن گیس، زرعی ترقیاتی بینک اور کے آر ایل شامل ہیں۔ مجوزہ شیڈول کے تحت افتتاحی روزگروپ اے کے2میچز کھیلے جائیں گے، حبیب بینک اور یو بی ایل کا مقابلہ شام5بجے شروع ہو گا، رات 9بجے دوسرے میچ میں پی آئی اے اور اسٹیٹ بینک کی سائیڈز آمنے سامنے ہوں گی، اگلے روز انہی اوقات میں پی آئی اے و یو بی ایل جبکہ حبیب بینک اور واپڈا کی معرکہ آرائی ہونی ہے،8تاریخ کو واپڈا و اسٹیٹ بینک اور حبیب بینک و پی آئی اے کے مقابلوں کی بھی یہی ٹائمنگ ہوگی۔9 جولائی سے ہر روز ایک میچ شیڈول اور رات ساڑھے 10 بجے شروع ہوا کرے گا، پی آئی اے اور واپڈا کی معرکہ آرائی کے اگلے روز 10جولائی کو اسٹیٹ بینک و یو بی ایل آمنے سامنے ہوں گے، 11 تاریخ کوحبیب بینک و اسٹیٹ بینک جبکہ اگلے دن واپڈا اور یو بی ایل کا سامنا ہونا ہے۔

گروپ بی کے میچز کا آغاز 13 جولائی کو ہو گا، نیشنل بینک اور پورٹ قاسم ایک دوسرے کو زیر کرنے کی کوشش کریں گے، اگلے 2 دن زیڈ ٹی بی ایل کی ٹیم بالترتیب سوئی ناردرن و پورٹ قاسم کے مقابل ہوگی۔ کے آر ایل کا 16اور 17جولائی کو بالترتیب نیشنل بینک اور پورٹ قاسم سے سامنا ہونا ہے۔ سوئی ناردرن کی سائیڈ18 تاریخ کو نیشنل بینک اور اگلے دن پورٹ قاسم سے ٹکرائے گی، کے آر ایل کا 20 اور 21 جولائی کو بالترتیب زیڈ ٹی بی ایل و سوئی ناردرن سے مقابلہ ہوگا،22تاریخ کو آخری لیگ میچ زیڈ ٹی بی ایل اور نیشنل بینک کے درمیان کھیلا جائے گا۔ ٹورنامنٹ کے سیمی فائنلز 23 اور 24جبکہ فائنل 25 جولائی کو شیڈول ہے۔

دوسری جانب ڈپارٹمنٹل ٹیمیں اچانک سامنے آنے والے اس ایونٹ سے سخت ناخوش ہیں، بعض آفیشلز نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر نمائندہ ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ ان دنوں بیشتر پلیئرز انگلینڈ میں لیگ کرکٹ کھیل رہے ہیں، ایسے میں ہم کسے میدان میں اتاریں گے؟ انھوں نے کہا کہ اگر ہم کھلاڑیوں کو وطن واپسی پر مجبور کریں تومعاوضے کی25فیصد رقم منہا ہونے کے ساتھ اگلے سال معاہدے کی تجدید بھی نہ ہو گی، اس کا ازالہ کون کرے گا؟ ادھر ٹورنامنٹ کے شیڈول کا ابھی باضابطہ اعلان ہوا نہیں کہ کراچی کے خراب حالات کی وجہ سے منتقلی کی باتیں بھی سامنے آنے لگیں، اس حوالے سے جلد فیصلہ متوقع ہے۔دریں اثنا بورڈ نے نجی ایونٹس کرانے والے اچھی ساکھ کے حامل آرگنائزرز کو مشروط اجازت دے دی، البتہ وہ ڈومیسٹک ٹورنامنٹس میں شریک ہونے والی ٹیموں کو شامل نہیں کر سکیں گے، اگر پی سی بی سے زیرمعاہدہ کوئی کھلاڑی کسی ایونٹ میں شریک ہونا چاہے تو اسے خود ہی این او سی لینا ہو گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں