سپریم کورٹ کا لیڈی ہیلتھ ورکرز کو آج تنخواہیں دینے کا حکم

نمائندہ ایکسپریس  ہفتہ 18 اگست 2012
کیاعید پرلوگ بھوکے مریں؟بینک یقینی بنائیںکہ ہفتے کولیڈی ہیلتھ ورکرز تنخواہیںنکلواسکیں،چیف جسٹس افتخار چوہدری کی ہدایت۔ فوٹو: فائل

کیاعید پرلوگ بھوکے مریں؟بینک یقینی بنائیںکہ ہفتے کولیڈی ہیلتھ ورکرز تنخواہیںنکلواسکیں،چیف جسٹس افتخار چوہدری کی ہدایت۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے لیڈی ہیلتھ ورکرزکوآج بروزہفتہ تک ہرحال میںتنخواہیں ادا کرنے کا حکم جاری کردیا ہے ۔ چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری نے کہاہے کہ کیا عید پر لوگ بھوکے مریں، تنخواہوں میںتاخیر توہین عدالت کے مترادف ہے۔

چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے لیڈی ہیلتھ ورکرزکو تنخواہوںکی عدم ادائیگی کیس کی سماعت کی ڈپٹی اٹارنی جنرل علیم عباسی نے عدالت کو بتایا کہ تیسری سہ ماہی کی تنخواہوںکی ادائیگی کیلیے رقم تمام صوبوں کے اکائونٹس میں منتقل ہو گئی ہے اور اسٹیٹ بینک نے اس کی تصدیق کردی ہے کہ صوبوںکوفنانس ڈویژن کی طرف سے آج (جمعہ کو)اِن تنخواہو کے فنڈزمنتقل ہوگئے ہیںجبکہ پلاننگ کمیشن کے نمائندے نے بتایاکہ ان کاسیکریٹری نہ ہونے کہ وجہ سے تنخواہوںکے فنڈز صوبوں کوملنے میں تاخیر ہوئی ہے جس پر چیف جسٹس نے کہاکہ کیا اِس دوران لوگ بھوکے مر جائیں، جوکام 15 جولائی کوہونا تھا وہ 13اگست کو ہوا، اس تاخیر میں فنانس ڈویژن یا صوبے قصور وارنہیںہیں۔

عدالت نے لیڈی ہیلتھ ورکرزکوہرحال میں آج کی تاریخ میں تنخواہیں دینے کی ہدایت کردی۔ عدالت نے کہاہے کہ چاہے رات کے بارہ بج جائیں،تنخواہ دی جائے، درخواست گزار خواتین نے کہاکہ تنخواہ نہ ملی تو وہ تو رو دھوکرعید تو کرلیں گی لیکن اس تاخیرکے ذمے داروںکو جیل جاناچاہیے، جس پر جسٹس عظمت سعید نے کہاکہ یہ ایک اچھا آئیڈیا ہے، پھر سماعت میں وقفہ کردیا گیا بعد ازاںسپریم کورٹ نے کہا کہ نیشنل بینک اور حبیب بینک یقینی بنائیں کہ کل بروز ہفتہ لیڈی ہیلتھ ورکرز تنخواہیں نکلوا سکیں۔ چاروں صوبوں کے سیکریٹری خزانہ اور اے جی پی آرعملدرآمد رپورٹ جمع کرائیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔