خاشقجی کی لاش کو جلانے کے لیے استعمال کیا گیا تیزاب برآمد، الجزیرہ کا دعویٰ

ویب ڈیسک  جمعـء 9 نومبر 2018
صحافی جمال خاشقجی کو استنبول کے سعودی قونصل خانے میں قتل کیا گیا تھا۔ فوٹو: فائل

صحافی جمال خاشقجی کو استنبول کے سعودی قونصل خانے میں قتل کیا گیا تھا۔ فوٹو: فائل

 انقرہ: ترک اٹارنی جنرل دفتر کے حکام نے بتایا ہے کہ استنبول کے سعودی قونصل جنرل کے گھر میں موجود کنویں کی دیواروں سے تیزاب اور دیگر کیمیکل کے ذرات ملے ہیں جن کی مدد سے صحافی کی لاش کے ٹکڑوں کو جلایا گیا ہوگا۔

قطر کے نشریاتی ادارے الجزیرہ نے دعویٰ کیا ہے کہ ترک اٹارنی جنرل کے دفتر کے ایک اہلکار نے انکشاف کیا ہے کہ تفیش کاروں کو سعودی قونصل جنرل محمد العتیبی کے گھر سے ہائیڈرو فلورک ایسڈ سمیت دیگر خطرناک کیمیکل کے ذرات ملے ہیں۔

خطرناک کیمیکل کے یہ ذرات تفتیش کاروں کو سعودی قونصل جنرل کے گھر میں موجود کنویں کی دیواروں سے ملے ہیں اور خدشہ ہے کہ اسی کیمیکل کے ذریعے صحافی کی لاش کے ٹکڑوں کو جلایا گیا ہو تاکہ لاش کی باقیات کبھی نہ مل سکے۔

ترک اٹارنی جنرل کے دفتر کے ایک اہم اہلکار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر الجزیرہ کو مزید بتایا کہ 16 اور 17 اکتوبر کی رات تفتیش کاروں کو سعودی قونصل جنرل کے گھر تک رسائی دی گئی تھی تاہم باغ اور کنویں تک جانے سے روکا گیا۔

سعودی قونصل خانے کے عملے کے منع کرنے کے باوجود ترک تفتیش کار باغ میں موجود کنویں کی دیواروں سے نمونے حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے اور جب ان نمونوں کا معائنہ کیا گیا تو پتہ چلا کہ یہ خطرناک تیزاب اور کیمیکل کے ذرات ہیں جن کی مدد سے گوشت کو بآسانی تحلیل کیا جا سکتا ہے۔

واضح رہے کہ استنبول کے سعودی قونصل خانے میں 2 اکتوبر کو صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے اعتراف کے با وجود سعودی حکام نے تاحال صحافی کی لاش سے متعلق کوئی معلومات فراہم نہیں کی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔