- جب سے چیف جسٹس بنا کسی جج نے مداخلت کی شکایت نہیں کی، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین چوتھا ٹی ٹوئنٹی آج کھیلا جائے گا
- سائفر کیس؛ مقدمہ درج ہوا تو سائفر دیگر لوگوں نے بھی واپس نہیں کیا تھا، اسلام آباد ہائیکورٹ
- ضلع خیبرمیں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں تین دہشت گرد ہلاک، دو ٹھکانے تباہ
- عمران خان کی سعودی عرب سے متعلق بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش
- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
ایتھوپیا میں اجتماعی قبر سے 200 لاشوں کی باقیات برآمد
جیجیگا: ایتھوپیا میں صومالیہ اور اُرومیا کے سرحدی علاقے کے درمیان ایک اجتماعی قبر سے 200 لاشوں کی باقیات ملی ہیں۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق صومالیہ اور اُرومیا کے سرحدوں کے درمیان جنگی جرائم کی تحقیقات کرنے والوں کو ایک اجتماعی قبر ملنے کا نکشاف ہوا ہے جس میں سے 200 سے زائد لاشوں کی باقیات برآمد ہوئی ہیں۔
ایتھوپیائی صومالیہ کے سابق صدر عابدی محمد عمر کے خلاف تحقیقات کے دوران ملنے والی اجتماعی قبر سے اس الزام کو تقویت ملی ہے کہ سابق صدر نے اپنی حکومت کو قائم رکھنے کے لیے اس علاقے میں بڑے پیمانے پر قتل عام کرایا۔
سابق صدر کے دور حکومت میں مخالفین کی بڑی تعداد کو لاپتہ کردیا گیا تھا اور لسانی فسادات میں سیکڑوں افراد لقمہ اجل بن گئے تھے۔ سابق صدر کے حکم پر پولیس نے مخالفین کو گرفتار کرکے ماورائے عدالت قتل کیا۔
سابق صدر عابدی محمد عمر عوامی مطالبے اور شدید احتجاج کے باعث رواں برس اگست میں مستعفی ہونے پر مجبور ہوگئے تھے جس کے بعد انہیں گزشتہ مہینے کے آخری ہفتے حراست میں لیا گیا تھا۔ سابق صدر کو 13 سالہ دور حکمرانی میں قتل عام، زیادتی اور نسل کشی کے الزامات کا سامنا ہے۔
واضح رہے کہ سابق صدر محمد عمر کو 19 اکتوبر کو عدالت میں پیش کیا گیا تھا اس دوران انہوں نے عدالت کی کھڑکی سے فرار ہونے کی کوشش کی تاہم حفاظت پر مامور پولیس اہلکاروں نے سابق صدر کو دوبارہ پکڑ لیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔