جانی ڈِپ… سیلزمین جو دنیا کا مہنگا ترین اداکار بن گیا

رانا نسیم  اتوار 11 نومبر 2018
متنوع صلاحیتوں کے حامل فن کار ایک کامیاب پروڈیوسر اور موسیقار بھی ہیں۔ فوٹو: فائل

متنوع صلاحیتوں کے حامل فن کار ایک کامیاب پروڈیوسر اور موسیقار بھی ہیں۔ فوٹو: فائل

بلاشبہ ہالی ووڈ وہ مقام ہے، جہاں شوبز کی صنعت کو بام عروج حاصل ہے، یہاں پہنچنا کسی بھی فن کار کی سب سے بڑی خواہش ہوتی ہے، لیکن وہ کہتے ہیں ناں کہ کامیابی حاصل کر لینا ہی بڑی بات نہیں بلکہ اپنی کامیابی کو برقرار رکھنا بڑی بات ہے۔

شوبز کی دنیا بھی اشیاء کے بھاؤ کی مانند اتار چڑھاؤ کے گورکھ دھندے میں پھنسی رہتی ہے، لیکن ایسے میں کچھ فن کار ایسے بھی ہیں، جنہوں نے ایک بار کامیابی کی سیڑھی پر پاؤں رکھا تو پھر انہیں مُڑ کر دیکھنے کی بھی فرصت نہ ملی، ایسے ہی لوگوں میں ایک نام جان کرسٹوفر ڈِپ II بھی ہے، جنہیں دنیا جانی ڈِپ کے نام سے جانتی ہے۔ متنوع صلاحیتوں کے مالک جانی ڈِپ نہ صرف اعلی پائے کے اداکار بلکہ ایک کامیاب پروڈیوسر اور موسیقار بھی ہیں۔ سیلز مین کی نوکری سے شروعات کرکے 2012ء تک دنیا کے سب سے مہنگے ترین اداکار کی حیثیت سے گنیز ورلڈ ریکارڈ میں اپنا نام لکھوانے کا اعزاز حاصل کرنے والے ڈِپ 9 جون 1963ء کو اوینسبورو، کینٹکی(امریکا) میں ایک ویٹرس (بیٹی سو پالمر) کے گھر پیدا ہوئے۔

بچپن کے زمانہ میں جانی اور اس کی فیملی کو مختلف وجوہات کی بنیاد پر 20 سے زائد مقامات پر رہائش اختیار کرنا پڑی، تاہم 1970ء میں انہوں نے فلوریڈا میں مستقل سکونت اختیار کر لی۔ ذہنی میلان کو مدنظر رکھتے ہوئے صرف 12 سال کی عمر میں جانی کی ماں نے انہیں ایک گیٹار تحفتاً دیا۔1979ء میں شوق جب جنون میں بدلنے لگا تو جانی نے راک سٹار بننے کے لئے سکول کو خیرآباد کہہ دیا، تاہم دو ہفتے بعد ہی گھر والوں نے انہیں دوبارہ سکول جوائن کرنے پر مجبور کر دیا، لیکن سکول پرنسپل نے یہ کہہ کر جانی کو دوبارہ داخل کرنے سے معذرت کر لی کہ اسے اپنے خوابوں کی تکمیل سے نہ روکا جائے۔ چند بچوں کے ساتھ مل کر جانی نے ایک بینڈ بھی بنایا، تاہم وہ کوئی بڑا کارنامہ سرانجام دینے سے قبل ہی منتشر ہو گیا۔ 1983ء میں جانی نے لوری الیسن سے شادی کی، لیکن دو سال بعد ہی یہ ناکامی سے دوچار ہو گئی۔ ایک طویل عرصہ کے بعد جانی نے 2015ء میں امبر ہیرڈ سے بیاہ رچایا، لیکن یہ بیل بھی منڈھے نہ چڑھی اور 2017ء میں ان کے درمیان طلاق ہو گئی۔

دنیا کے چند بڑے فلم سٹاروں میں جگہ پانے والے جانی ڈِپ نے اپنی فلمی کیریئر کا آغاز 1984ء میں بننے والی ہارر فلم ’’اے نائٹ میئر آن اِلم سٹریٹ‘‘ سے کیا، جس میں انہوں نے ہیروئن نینسی تھوپسن کے بوائے فرینڈ کا کردار ادا کیا، اپنی قدرتی صلاحیتوں اور سخت محنت کے باعث انہیں کروڑوں لوگوں کے دلوں کی دھڑکن بننے میں زیادہ وقت نہ لگا۔ 1987ء میں ایک معروف ٹیلی ویژن سیریز “21 Jump Street” ‘‘ میں ان کے کام نے پرستاروں کے دلوں کو چھو لیا۔

اگرچہ جانی اس سے قبل بھی دو ٹی وی سیریز(لیڈی بلیو اور سلو برن) میں کام کر چکے تھے، لیکن “21 Jump Street” نے انہیں شہرت کی سیڑھی چڑھنے کا گُر سیکھا دیا۔ اس کامیاب ٹی وی سیریز کے بعد جانی ڈِپ ہر پروڈیوسر اور ڈائریکٹر کی اولین ترجیح قرار پائے۔ یوں وہ بیک وقت نہ صرف فلم، ٹی وی سیریز بلکہ ڈاکیومنٹریز میں بھی مصروف ہو گئے۔ اپنے کیریئر کے آغاز سے اب تک جانی نے انٹرٹینمنٹ کی دنیا کو متعدد بہترین فلمیں اور ڈرامے دیئے، تاہم “Pirates of the Caribbean”نے ان کی شہرت کو چار چاند لگا دیئے، اس سیریز کی اب تک 5 فلمیں آ چکی ہیں اور ہر فلم نے گزشتہ کی نسبت زیادہ مقبولیت حاصل کی۔ 1984ء سے تادم تحریر جانی کسی نہ کسی کردار میں 63 فلموں میں کام کر چکے ہیں جبکہ “Fantastic Beasts: The Crimes of Grindelwald” آئندہ چند روز میں تھیٹرز کی زینت بننے جا رہی ہے، جس کی مقبولیت کا گراف ابھی سے اوپر چڑھنا شروع ہو چکا ہے۔ اسی طرح اگر ٹیلی ویژن اور ڈاکومینٹری کی بات کی جائے تو جانی 10ٹی وی سیریز اور 15 ڈاکومینٹری فلموں میں کام کر چکے ہیں۔

اداکاری کے علاوہ جانی ڈِپ نے بطور ڈائریکٹر اور پروڈیوسر بھی کام کیا۔ ’’The Rum Diary‘‘ بحیثیت پروڈیوسر ان کی پہلی فلم تھی، جو 2011ء سینما گھروں کی زینت بنی، اس کے بعد انہوں نے مزید 5 فلمیں اور ایک ٹی وی ڈاکومینٹری بنائی۔ 1993ء میں بننے والی ڈاکومینٹری فلم ’’Stuff‘‘ کی ہدایت کاری کا فریضہ جانی نے سرانجام دیا۔ یہ تجربہ کامیاب ہونے پر 1997ء میں انہوں نے ایک مزید فلم (The Brave)  اپنی ہدایتکاری میں بنائی اور اس فلم کی کہانی بھی خود لکھی۔

ہر فن مولا امریکن اداکار نے 2004ء اپنی پروڈکشن کمپنی کی بنیاد رکھی، جہاں وہ بحیثیت پروڈیوسر اور اداکار خود بھی فرائض سرانجام دیتے ہیں۔ فلم “The Rum Diary” اور”Hugo”  اسی پروڈکشن کمپنی کی پیش کش تھی۔ جانی ڈِپ نے صرف انہی شعبوں تک خود کو محدود نہیں رکھا بلکہ وقت نے ثابت کیا کہ وہ ایک اچھے موسیقار بھی ہیں، وہ ایک طرف معروف امریکن انگلش راک بینڈ اوسس کا حصہ رہے تو دوسری طرف گیٹار کے ذریعے کئی فلموں کا بیک گراؤنڈ میوزک بھی دے چکے ہیں۔ 2015ء میں ڈِپ نے “Hollywood Vampires” کے نام سے ایک راک سوپر گروپ بھی بنایا، جس کا مقصد دنیا سے چلے جانے والے عظیم راک سٹارز کو خراج تحسین پیش کرنا ہے، اس بینڈ کے تحت ایک البم بھی ریلیز ہو چکا ہے۔ اداکاری، ہدایت کاری، پروڈکشن اور میوزک کے علاوہ ڈوگلاس برنکلے (معروف امریکن مصنف) کے ناول کی ایڈیٹنگ میں بطور شریک ایڈیٹر کے فرائض سرانجام دے کر جانی نے خود کو ایک ہمہ گیر شخصیت ثابت کیا ہے۔

بلاشبہ جانی ڈِپ نے سیلزمین سے شروع ہونے والے عملی زندگی کے سفر کو کامیابیوں کے عروج تک پہنچا کر یہ ثابت کر دیا کہ غربت اور مواقعوں کی کمی کبھی بھی ایک کامیاب انسان کے آڑے نہیں آتی، بس ضرورت صرف اپنی صلاحیتوں کا ادراک حاصل کرکے دل و جان سے محنت کرنے کی ہے۔ ایک ویٹرس کا بیٹا آج پیسے، عزت اور مقبولیت کے اعتبار سے ترقی کی بلندیوں کو چھو رہا ہے، جو اس کے غیرمتزلزل عزم اور محنت کا نتیجہ ہے۔

ایوارڈز اور نامزدگیاں
34 سال پر مشتمل شوبز کیرئیر کے دوران جانی ڈِپ کو بہترین اداکاری اور خدمات پر درجنوں بار ایوارڈز سے نوازا گیا یا پھر نامزد کیا گیا۔ فلمی دنیا کے سب سے بڑے اور معروف ایوارڈ ’’دی آسکر‘‘ کے لئے جانی کو تین بار بہترین اداکار کی کیٹیگری کے لئے نامزد کیا جا چکا ہے۔ خدمات کو سرہانے والے کسی ادارے کی طرف سے انہیں سب سے پہلا اعزاز 1996ء میں لندن کریٹیکس سرکل فلم ایوارڈ کی جانب سے دیا گیا، جس کے بعد ان کے لئے ایوارڈز ایک لمبی لائن لگ گئی۔ جانی ڈِپ کو بہترین اداکاری اور خدمات پر اب تک 14بار پیپلزچوائس ایوارڈ،8بار ٹین چوائس ایوارڈ، 5 بار ایم ٹی وی اینڈ ٹی وی ایوارڈ، 2،2 بار کیڈز چوائس ایوارڈ، ری مبرینڈٹ ایوارڈ، ایک ایک بار گولڈن گلوب ایوارڈ، سکرین ایکٹرز گیلڈ ایوارڈ، ایمپائر ایوارڈ، آئرش فلم ایند ٹیلی ویژن ایوارڈ، لندن کریٹیکس سرکل فلم ایوارڈ، نیشنل مووی ایوارڈ، پام سپرنگ انٹرنیشنل فلم فیسٹیول اور ریشین گیلڈ آف فلم کریٹیکس سے نوازا جا چکا ہے۔

تنازعات میں الجھی زندگی
جیسے اچھائی اور برائی کا ازل سے ابد تک چولی دامن کا ساتھ ہے، اسی طرح شہرت اور بدنامی بھی ساتھ ساتھ چلتی ہے۔ صلاحیتوں اور محنت کے بل بوتے پر جانی نے دنیا میں بہت نام کمایا، لیکن اس سفر کے دوران انہیں کئی بار سبکی کا بھی سامنا کرنا پڑا۔ 1989ء میں ڈِپ کو اس وقت گرفتار کر لیا گیا، جب مغربی کینیڈا کے ایک ساحلی شہر میں انہوں نے پارٹی کے دوران سکیورٹی گارڈ پر حملہ کر دیا۔ 1994ء میں ڈِپ کو نیویارک سٹی کے ایک ہوٹل میں ہنگامہ کرنے پر گرفتار کیا گیا، جہاں سے انہیں 9 ہزار767 امریکی ڈالر بطور ہرجانہ کی ادائیگی پر رہائی ملی۔ 1999ء میں ڈِپ لندن کے ایک معروف ریسٹورنٹ کے باہر پاپا رازی (معروف فوٹوگرافر) سے جھگڑ پڑے، جس کی پاداش میں انہیں پولیس نے گرفتار کر لیا۔ 2012ء میں یونیورسٹی آف کیلی فورنیا کی ایک خاتون پروفیسر روبن ای کیرٹ نے ڈِپ کے خلاف عدالت میں دعوی دائر کر دیا کہ ان کے گارڈز نے لاس اینجلس میں ایک کنسرٹ کے دوران پروفیسر کو زدوکوب کا نشانہ بنایا۔

اس کیس کے دوران اگرچہ ڈِپ کا براہ راست کوئی تعلق نہیں تھا، تاہم انہیں خاتون پروفیسر کو ہرجانہ ادا کرکے جان چھڑانا پڑی۔ اسی طرح ڈِپ کو 2015ء میں آسٹریلوی کسٹم حکام کی طرف سے دائر ایک کیس کا سامنا کرنا پڑا تو دوسری 2016ء میں ان کی کمپنی کے ملازمین نے اجرت کی عدم ادائیگی کے حوالے سے ان پر کیس کر دیا۔ جولائی 2018ء میں معروف امریکن اداکار پر سین عکس بندی کے دوران ایک کرو ممبر کو تشدد کا نشانہ بنانے کے الزام میں کیس دائر کیا گیا، جس کا تاحال کوئی فیصلہ نہ ہو سکا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔