- ڈکیتی کے ملزمان سے رشوت لینے کا معاملہ؛ ایس ایچ او، چوکی انچارج گرفتار
- کراچی؛ ڈاکو دکاندار سے ایک کروڑ روپے نقد اور موبائل فونز چھین کر فرار
- پنجاب پولیس کا امریکا میں مقیم شہباز گِل کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
- سنہری درانتی سے گندم کی فصل کی کٹائی؛ مریم نواز پر کڑی تنقید
- نیویارک ٹائمز کی اپنے صحافیوں کو الفاظ ’نسل کشی‘،’فلسطین‘ استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- پنجاب کے مختلف شہروں میں ضمنی انتخابات؛ دفعہ 144 کا نفاذ
- آرمی چیف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- مینڈھے کی ٹکر سے معمر میاں بیوی ہلاک
- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی ٹوئنٹی بارش کی نذر ہوگیا
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- تعصبات کے باوجود بالی وڈ میں باصلاحیت فنکار کو کام ملتا ہے، ودیا بالن
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت؛ انکوائری رپورٹ میں سابق ایس پی کلفٹن قصور وار قرار
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
جنگ عظیم اول کے خاتمے کو 100 سال مکمل، دنیا بھر میں تقاریب
پیرس/لندن/سڈنی: جنگ عظیم اول کے خاتمے کے سو سال پورے ہونے پر فرانس میں امن کا دن منایا جارہا ہے جس میں دنیا بھر سے عالمی قیادت شریک ہیں۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق ’ورلڈ وار 1 ‘ کی جنگ بندی کی 100 ویں سالگرہ کے موقع پر فرانس میں سرکاری سطح پر جشن منایا جا رہا ہے جس میں امریکا، جرمنی، روس اور ترکی سمیت دنیا بھر کی قیادت کو مدعو کیا گیا تھا۔ فرانس میں ہر سال 11 نومبر کو عام تعطیل بھی دی جاتی ہے۔
روسی صدر پوتن، جرمنی کی چانسلر اینجلا مرکل، کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو، ترک صدر طیب اردگان اور اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو تقریب میں شرکت کے لیے پیرس کے یادگاری مقام Arc de Triomphe تک پیدل پہنچے جہاں فرانسیسی صدر نے مہمان گرامی کا استقبال کیا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پہلے تو دورہ فرانس منسوخ کردیا تھا تاہم شدید تنقید کے بعد وہ اپنا فیصلہ تبدیل کرنے پر مجبور ہوئے اور اپنی اہلیہ میلانیا ٹرمپ کے ہمراہ پیرس پہنچے۔ امریکی صدر نے اپنے دیگر ہم منصبوں کے ساتھ واک کرتے ہوئے یادگاری مقام پر پہنچنے کے بجائے تنہا آنے کو ترجیح دی۔
فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون نے اپنے خصوصی خطاب میں تمام مہمان گرامی کی آمد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہاں سب کا جمع ہونا امن پر یکجہتی اور اتفاق کا مظہر ہے، دنیا کو جنگ کی نہیں بلکہ امن کی ضرورت ہے اور اسی ضرورت کو سمجھتے ہوئے سو سال قبل اسی دن جنگ عظیم اول کی ’جنگ بندی‘ کا معاہدہ طے پایا تھا۔
دوسری جانب برطانیہ میں جنگ عظیم اول کے خاتمے کی 100 ویں سالگرہ کے موقع پر شاہی محل میں ملکہ برطانیہ کی موجودگی اور شہزادہ چارلس کی سربراہی میں خصوصی تقریب رکھی گئی جس میں شرکاء نے دو منٹ کی خاموشی اختیار کر کے ان لوگوں کو خراج تحسین پیش کیا جنہوں نے اس دن امن معاہدہ کر کے دنیا کو جنگ کے شعلوں سے نکال کر گل گلزار بنایا۔
ادھر آسٹریلیا میں بھی جنگ بندی کے سو سال پورے ہونے کا جشن منایا گیا۔ سب سے بڑی تقریب آسٹریلوی پارلیمنٹ میں رکھی گئی جہاں شرکاء نے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی اور یادگار پر پھول ڈالے۔ وزیراعظم اسٹاک موریسن نے خصوصی خطاب میں دنیا کو امن معاہدے کے سو سال پورے ہونے پر مبارک باد دی۔
علاوہ ازیں بھارت میں بھی جنگ بندی کے سو سال پورے ہونے پر خصوصی تقریب رکھی گئی، جنگ عظیم اول کے دوران 74 ہزار ہندوستانی سپاہی ہلاک ہوئے تھے۔ نیوزی لینڈ کے دارالحکومت ویلنگٹن میں بھی جنگ عظیم اول کے خاتمے کی یاد میں توپوں کی سلامی دی گئی۔
واضح رہے کہ 1914ء سے 1918ء تک جاری رہنے والی جنگ عظیم اول میں 97 لاکھ سپاہی اور 1 کروڑ سے زائد عام شہری ہلاک ہوئے تھے تاہم 11 نومبر 1918ء کو تاریخی امن معاہدے پر فرانس اور جرمنی کے دستخط کے بعد یہ خوں ریز جنگ ختم ہوئی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔