سیلفی اور سوشل میڈیا کا بے تحاشا استعمال انسان کو خود پسند بنارہا ہے، تحقیق

ویب ڈیسک  پير 12 نومبر 2018
سوشل میڈیا پر تصاویر اور سیلفی پوسٹ کرنے والے افراد نرگسیت اور خود پسندی کے شکار ہوسکتے ہیں (فوٹو: فائل)

سوشل میڈیا پر تصاویر اور سیلفی پوسٹ کرنے والے افراد نرگسیت اور خود پسندی کے شکار ہوسکتے ہیں (فوٹو: فائل)

میلان: ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ سوشل میڈیا پر بے تحاشا تصاویر پوسٹ کرنا اور ان میں سیلفیاں شامل کرنا خود پرستی اور نرگسیت کو ظاہر کرتا ہے۔ ایسے افراد تیزی سے ایک نفسیاتی کیفیت میں مبتلا ہوسکتے ہیں جس میں وہ خود کو اہم ترین سمجھتے ہیں۔

برطانیہ میں سوانسی یونیورسٹی اور اٹلی کی میلان یونیورسٹی نے مشترکہ طور پر 74 افراد کو شامل تحقیق کیا جس میں 18 سے 34 سال کے افراد شامل تھے اور چار ماہ تک ان کا مطالعہ کیا گیا۔ یہ افراد فیس بک، ٹویٹر، انسٹا گرام اور اسنیپ چیٹ کا استعمال کررہے تھے۔

اب ان میں سے جن افراد نے سوشل میڈیا کا بے دھڑک استعمال کیا اور تصاویر زیادہ پوسٹیں کیں ان میں خود پرستی اور نرگسیت کے رجحانات میں 25 فیصد اضافہ نوٹ کیا گیا۔ واضح رہے کہ نرگسیت ایک نفسیاتی کیفیت ہے جس میں انسان خود کو اہم سمجھتا ہے اس میں خودنمائی کے رجحان اور عہدے کے لالچ میں اضافہ ہوجاتا ہے اور اس میں دوسروں کو نیچا دکھانے کی عادت ہوجاتی ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ سوشل میڈیا مثلاً ٹویٹر پر تحریر اور دیگر لنکس پوسٹ کرنے والے افراد میں نرگسیت نہیں دیکھی گئی تاہم ماہرین نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنے سے نرگسیت دھیرے دھیرے بڑھتی ہے اور وہ دن میں کم سے کم تین گھنٹے سوشل میڈیا پر گزارتے ہیں تاہم بعض نے کہا کہ وہ اپنی ملازمت سے ہٹ کر روزانہ آٹھ گھنٹے تک سوشل میڈیا پر گزارتے ہیں۔

مطالعے کے اختتام پر سوان سی یونیورسٹی کے ماہرِ نفسیات پروفیسر فِل ریڈ کہتے ہیں کہ جو اپنی یا دوسروں کی تصاویر والی پوسٹ زیادہ شیئر کرتے ہیں ان میں نرگسیت اور خودپرستی کا جذبہ بہت زیادہ ہوتا ہے جو ایک خطرناک رجحان ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔