پاکستان اور چین کے درمیان وائرل امراض کی تحقیق پرمعاہدہ

اسٹاف رپورٹر  پير 12 نومبر 2018
 بدقسمتی سے ملک میں وائرولوجی کا کوئی قومی ادارہ نہیں،سائنسدانوں کوتحقیقی وتربیتی مواقع ملیں گے ،معاہدے پر دستخط ہوگئے

 بدقسمتی سے ملک میں وائرولوجی کا کوئی قومی ادارہ نہیں،سائنسدانوں کوتحقیقی وتربیتی مواقع ملیں گے ،معاہدے پر دستخط ہوگئے

 کراچی:  بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس) جامعہ کراچی اور چین کے تحقیقی ادارے وہان انسٹی ٹیوٹ آف وائرو لوجی، چائنیز اکیڈمی آف سائنسز کے درمیان ایک مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہوئے جس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان نہ صرف ’’وائرو لوجی‘‘ بلکہ تحقیقی و تعلیمی تعاون کو مزید بڑھانا ہے ملک میں ’’وائرو لوجی‘‘ کا کوئی قومی ادارہ موجود نہیں ہے جبکہ پاکستان وائرل مرض ہیپا ٹائٹس میں دنیا بھر میں اول نمبر پر ہے۔

آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کے سینئر افسر نے کہا ہے کہ معاہدے کے تحت دونوں ممالک کے درمیان سائنس دانوں اور ٹیکنیشنز کا باہمی تبادلہ بھی کیا جائے گا تاکہ ماہرین کو سائنسی، تربیتی اور تحقیقی مواقع فراہم ہوسکیں، دونوں تعلیمی و تحقیقی ادارے ہر سال متعلقہ موضوعات پر مشترکہ ورکشاپ اور سیمینار کا انعقاد بھی کریں گے اس معاہدے کی مدت 5 سال ہے۔

سینئر افسر کے مطابق آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹرمحمد اقبال چوہدری جبکہ چینی ادارے وہان انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی کے ڈائریکٹر جنرل پروفیسر ڈاکٹر چن زنوین نے وہان انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی کے کیمپس میں حال ہی میں منعقدہ تقریب کے دوران اس معاہدے پر دستخط کیے۔

اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹرمحمد اقبال چوہدری نے کہا کہ بدقسمتی سے ملک میں ’وائرولوجی‘ کا کوئی قومی ادارہ موجود نہیں جبکہ پاکستان وائرل مرض ہیپاٹائٹس میں دنیا میں اول نمبر پر ہے، علاوہ ازیں دیگر وائرل امراض میں ڈنگی، زکا، کانگو وائرس اور چکن گونیا بھی شامل ہیں۔

انھوں نے کہا آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کا شمار ترقی پذیر دنیا کے بہترین حیاتیاتی اور کیمیائی علوم کے اداروں میں ہوتا ہے جہاں دنیا بھر سے سائنس دان سائنسی و تحقیقی تربیت کے لیے پاکستان آتے ہیں، اس میں، ایچ ای جے ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف کیمسٹری، لطیف ابراہیم جمال (ایل ای جے) نیشنل سائنس انفارمیشن سینٹر اور ڈاکٹر پنجوانی سینٹرفار مالیکیولر میڈیسن ا ینڈ ڈرگ ریسرچ (پی سی ایم ڈی) جیسے معرف ادارے بھی شامل ہیں جبکہ مزید 10 عمارتیں بھی ہیں جہاں جدید تجربہ گاہیں سرگرم ہیں اور ان تحقیقی اداروں کا حصہ ہیں۔

پروفیسر ڈاکٹر چن زنوین نے کہا بین الاقوامی تعاون دراصل تحقیقی منصوبہ بندی کے لیے کلیدی حیثیت رکھتا ہے، انھوں نے کہا دونوں تحقیقی ادارے سائنس اور ٹیکنالوجی میں پیش رفت کے لیے یکساں مقاصد رکھتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔