خاشقجی قتل کے فوری بعد حکام کی سعودی عرب کی گئی کال پکڑی گئی، امریکی اخبار

ویب ڈیسک  منگل 13 نومبر 2018
صحافی کے قتل کے فوری بعد مطرب عبدالعزیز نے سعودی عرب کال کر کے اطلاع دی۔ فوٹو : فائل

صحافی کے قتل کے فوری بعد مطرب عبدالعزیز نے سعودی عرب کال کر کے اطلاع دی۔ فوٹو : فائل

 واشنگٹن: استنبول کے قونصل خانے میں صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے فوری بعد ولی عہد محمد بن سلمان کے معتمد خاص مطرب عبدالعزیز نے سعودی عرب فون کر کے کہا کہ ’ اپنے باس کو بتادیں، لوگوں نے اپنا کام کردیا ہے‘۔

نیویارک ٹائمز کے مطابق صحافی جمال خاشقجی کے استنبول کے سعودی قونصل خانے میں قتل کے وقت کی آڈیو ریکارڈنگ کے بعد ایک اور نیا انکشاف ہوا ہے۔ اہم سعودی حکام کی قتل کے فوری بعد کی گئی فون کال پکڑی گئی۔

قتل کے فوری بعد ولی عہد محمد بن سلمان کے قریب سمجھے جانے والے مطرب عبدالعزیز نے سعودی عرب فون کر کے نامعلوم شخص کو کہا کہ ’ باس کو بتادیں، کام مکمل ہوگیا ہے‘۔

مہر مطرب عبدالعزیز کو کئی بیرون ملک دوروں پر ولی عہد محمد بن سلمان کے ساتھ دیکھا گیا ہے۔ مطرب اُن 15 سعودی حکام میں شامل ہیں جو یکم اکتوبر کو ریاض سے استنبول پہنچے تھے اور صحافی کے قتل کے بعد واپس چلے گئے تھے۔

نیویارک ٹائمز کا دعویٰ ہے کہ ترک تفتیش کاروں کو حاصل ہونے والے قتل کے وقت کی آڈیو ریکارڈنگ میں تین افراد کی آوازوں کو پہچان لیا گیا ہے تاہم اخبار نے ان افراد کے ناموں کو ظاہر نہیں کیا۔

دوسری جانب امریکی خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے دعویٰ کیا ہے کہ قتل کے فوری بعد کی گئی کال میں جس شخص کو ’باس‘ کہا گیا ہے وہ ولی عہد محمد بن سلمان ہی ہیں۔

تین روز قبل ترک صدر طیب اردگان نے سعودی قونصل خانے میں صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے وقت کی اہم آڈیو ریکارڈنگ سعودی عرب، امریکا، برطانیہ، فرانس اور جرمنی کو فراہم کردی تھی۔

واضح رہے کہ سعودی عرب نے صحافی کے قتل پر 18 شہریوں کو حراست میں لے کر خفیہ ادارے کے چند افسران کو معطل کردیا تھا اور واضح کیا تھا کہ قتل کی منصوبہ بندی سے سعودی فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز یا ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان مکمل طور پر لاعلم تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔